کارپوریشن کی کارکردگی کو بہتر بنانے کا مشورہ ، چیف منسٹر کے سی آر سے اظہار تشکر
حیدرآباد ۔ 4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے مینجنگ ڈائرکٹر کی حیثیت سے بی شفیع اللہ آئی ایف ایس کی خدمات میں مزید دو سال کی توسیع کردی ہے۔ کارپوریشن کی کارکردگی بہتر بنانے اور اسکیمات پر موثر عمل آوری کیلئے یہ توسیع کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اقلیتی اقامتی اسکولوں کے کامیابی سے قیام میں بی شفیع اللہ کے اہم رول کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فینانس کارپوریشن کی میعاد میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے ۔ شفیع اللہ اقلیتی اقامتی اسکول سوسائٹی کے سکریٹری ہیں جس کے تحت 18 ماہ کے کم عرصہ میں 206 اقامتی اسکولس کا قیام عمل میں آیا ۔ حکومت ان اسکولوں کی کارکردگی سے مطمئن ہے اور چیف منسٹر نے شفیع اللہ کو مشورہ دیا کہ وہ اب اقلیتی فینانس کارپوریشن کی کارکردگی پر توجہ مرکوز کریں، جہاں غریب مسلمانوں کیلئے کئی اسکیمات شروع کی جاسکتی ہیں۔ شفیع اللہ نے میعاد میں توسیع پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا اور ان کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو منظوری دینے کی خواہش کی تاکہ نئی اسکیمات کا آغاز کیا جاسکے۔ شفیع اللہ نے شمس آباد علاقہ میں 5 ایکر اراضی فراہم کرنے حکومت سے خواہش کی ہے تاکہ اقلیتی نوجوانوں کیلئے ٹریننگ ایمپلائمنٹ سنٹر قائم کیا جاسکے۔ اس سنٹر کے ذریعہ مختلف روزگار پر مبنی کورسس میں ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے گا اور روزگار کے حصول کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ ہر سال اس سنٹر کے ذریعہ 10,000 اقلیتی نوجوانوں کو ٹریننگ دیئے جانے کا منصوبہ ہے۔ جی ایم آر ورا لکشمی فاونڈیشن کے ذریعہ چلنے والے ٹریننگ و ایمپلائیمنٹ سنٹر کی طرز پر کارپوریشن کا یہ سنٹر کام کرے گا۔ ملک کی اہم اور نامور کمپنیوںکو مدعو کیا جائے گا جو نہ صرف ٹریننگ کا اہتمام کرے گی بلکہ ٹریننگ کی تکمیل کے بعد ان کمپنیوں میں روزگار دیا جائے گا۔ شفیع اللہ نے حکومت کو مائیکرو فینانسنگ اسکیم کی تجویز پیش کی ہے جس کے تحت غیر سرکاری تنظیموں کے اشتراک سے چھوٹے تاجروں کو مختلف اشیاء فراہم کی جائیں گی۔ 25,000 روپئے مالیت تک سامان فراہم کیا جائے گا جسے فروخت کرتے ہوئے تاجر منافع حاصل کرسکتا ہے۔ این جی اوز کی نگرانی میں اس اسکیم پر عمل آوری کی جا سکتی ہے اور این جی اوز قرض کی واپسی کے ذمہ دار ہوں گے ۔ اس اسکیم سے ہزاروں غریب افراد کو چھوٹے کاروبار سے منسلک کیا جاسکتا ہے ۔ اس اسکیم کے تحت 25 تا 50 ہزار روپئے کا سامان فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ رقم میں اضافہ قرض کی ادائیگی پر منحصر ہوگا۔ شفیع اللہ نے اون یوور کیاب اسکیم کے تحت 500 تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سبسیڈی فراہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کیاب کی رقم کی 50 فیصد حصہ داری بطور سبسیڈی کارپوریشن ادا کرے گا جبکہ باقی رقم امیدوار کو اقساط میں بینک کو ادا کرنی ہوگی۔ اس اسکیم کے ذریعہ دو یا تین سال میں اقلیتی نوجوان کیاب گاڑی کا مالک بن جائے گا۔ ایسے وقت جبکہ اقامتی اسکول سوسائٹی میں مصروفیت کے سبب فینانس کارپوریشن کیلئے نئے مینجنگ ڈائرکٹر کے تقرر کا مطالبہ کیا گیا، چیف منسٹر نے شفیع اللہ کی میعاد میں توسیع کے ذریعہ ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ شفیع اللہ نے بتایا کہ بینکوں سے مربوط سبسیڈی اسکیم کی زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی ان کی اولین ترجیح ہے۔ اس اسکیم کے تحت ایک لاکھ 53 ہزار درخواست وصول ہوئی تھی اور 20,000 سے زائد امیدواروں کو سبسیڈی جاری کردی گئی۔ زیر التواء درخواستوں کی یکسوئی کے بعد ہی نئی درخواستیں قبول کی جائیں گی۔