نئی دہلی۔ 6 مئی (سیاست ڈاٹ کام) شاردا یونیورسٹی اسکول آف ڈینٹل سائنس کینسر کے علاج کے لیے تحقیق اور تشخیص کے ضمن میں انکو کر انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ سے ایک یادداشت باہمی مفاہمت پر دستخط کئے ہیں تاکہ بیری کین پلس نامی ادویات کے ضمن میں میں مزید تحقیقی امور کی انجام دہی کو یقینی بنایا جا سکے کیونکہ یہ دوا منہ کے کینسر کے علاج میں اہم تصور کی جارہی ہے۔ انکو کر انڈیا پرائیویٹ لیمیٹڈ کی جانب سے مذکورہ دوا کے ضمن میں تحقیقات کے لیے چھ لاکھ روپے کا فنڈ یونیورسٹی کو فراہم کیا گیا ہے جو کہ منہ کے کینسر کے علاج کے متعلق ہونے والی تحقیقات میں صرف کیا جائے گا۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ کے حالیہ رپورٹ کے بموجب گزشتہ چھ برسوں کے دوران ہندوستان میں منہ کے کینسر کے معاملات میں 114 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ 2018 میں منہ کے کینسر سے مرنے والوں کی تعداد میں 12.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شاردا یونیورسٹی کے اورل پیتھولوجی کے شعبے کے صدر ڈاکٹر دیپک بھارگاوا نے کہا کہ فریقین کے درمیان ہونے والے معاہدے اور یونیورسٹی کو ملنے والے فنڈ کا استعمال منہ کے کینسر ، اس کی وجوہات ،علاج اور نگہداشت کو بہتر اور تیز بنانے پر خرچ کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ فنڈ علاج کے ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے لیے ایک بہتر قدم ہوگا۔ دوسری جانب انکوکر انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او ڈاکٹر وجے کنورو نے کہا کہ شاردا یونیورسٹی کے اسکول آف ڈینٹل سائنس کے ساتھ ہمارا معاہدہ قابل فخر اقدام ہے اور ہم پرعزم ہیں کہ یونیورسٹی کے ارباب مجاز منہ کے کینسر اور دانتوں کے امراض سے ہونے والے مسائل پر نئی تحقیق کے ذریعے علاج کو مزید بہتر اور آسان بنائیں گے۔