منڈے کی آخری رسومات میں حامیوں کا تشدد

پرلی ۔ 4 جون ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مہاراشٹرا بی جے پی کے قد آور لوک سبھا میں پارٹی کو متاثرکن کامیابی دلانے والے لیڈر گوپی ناتھ منڈے کی آخری رسومات ہزاروں سوگواروں اور حامیوں کے درمیان انجام دی گئیں جو کل دہلی میں ایک کار حادثہ میں انتقال کرگئے تھے۔ گوپی ناتھ منڈے امر رہے اور منڈے صاحب واپس آؤ کے نعروں کے درمیان منڈے کی دختر پنکچابھی انسانی سروں کے سمندر کے درمیان ساکت کھڑی تھیں ۔ متوفی لیڈر کے آبائی وطن میں سوگ کا ماحول تھا ۔

مہاراشٹرا کے اس پسماندہ علاقہ میں گوپی ناتھ منڈے کے حامیوں نے تاہم غم و غصہ کے درمیان پرتشدد احتجاج بھی کیا ۔ تیز چلچلاتی دھوپ میں ٹہرے ہجوم میں سے کئی حامیوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے محبوب لیڈر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ شمشان گھاٹ کے قریب برہم حامیوں نے تشدد برپا کردیا ۔ پولیس جمعیت پر سنگباری شروع کردی جس کے جواب میں پولیس نے بھی لاٹھی چارج کیا ۔ پنکچا جو سوگوار حالت میں پرسہ دینے والوں سے ملاقات کررہی تھیں تشدد کو دیکھتے ہوئے ایک پلیٹ فارم پر کھڑی ہوگئیں اور احتجاجیوں کو چپ رہنے کی ترغیب دی ۔ ایک ہاتھ میں لاؤڈ اسپیکر لے کر انھوں نے برہم مقامی افراد سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں، سکون برقرار رکھیں وہ اپنے والد کی یاد میں زاروقطار روتے ہوئے ان کے حامیوں پر تشدد نہ کرنے پر زور دے رہی تھیں۔ پرہجوم عوام نے منڈے کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطابہ کیا جس کے بعد آخری رسومات جوں ہی ختم ہوئیں توڑ پھوڑ اور دوبارہ تشدد شروع کیا۔ احتجاجیوں نے کاریں نذر آتش کیں ، چیف منسٹر پرتھوی راج چوہان کی موٹروں کے قافلے کو روک دیا

اور دیگر وزراء کا گھیراؤ کیا۔ ٹی وی تصاویر میں بتایا گیا ہے کہ چیف منسٹر چوہان اپنی کار میں بیٹھے رہے اور اُن کے سامنے احتجاجیوں نے برہمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مُکے دکھائے جس پر پولیس نے مجبور ہوکر لاٹھی چارج کیا۔ شیوسینا سربراہ اُدھو ٹھاکرے بھی اس موقع پر موجود تھے ، انھوں نے بھی سی بی آئی تحقیقات کے مطالبے کی حمایت کی ۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی ورکرس کے جذبات کا احترام کیا جانا چاہئے ۔ 64 سالہ منڈے مرکزی وزیر دیہی ترقی تھے جو کل دہلی میں ایک سڑک حادثہ میں ہلاک ہوئے جبکہ وہ لوک سبھا انتخابات میں اپنی اور پارٹی کی کامیابی کے پیش نظر اُن کے اعزاز میں منعقدہ تہنیتی تقریب میں شرکت کیلئے پرلی جارہے تھے لیکن قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا اور وہ اپنی منزل کو نہیں پہونچ سکے ، اُن کی منزل تک اُن کا ارتھی جلوس پہونچا۔