قونصل جنرل جدہ نور شیخ سے پروفیسر ایس اے شکور کی فون پر بات چیت
حیدرآباد۔/24ستمبر، ( سیاست نیوز) منیٰ میں پیش آئے آج کے بھگدڑ کے واقعہ میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی دو خاتون حاجی کے انتقال کی توثیق ہوئی ہے۔ اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور نے بتایا کہ ایل بی نگر سے تعلق رکھنے والی 60سالہ بی بی جان اپنے شوہر عبدالمجید اور دیگر 2 افراد خاندان کے ساتھ حج کیلئے روانہ ہوئی تھیں۔ آج 11 بجے دن وہ اپنے شوہر کے ہمراہ منیٰ میں خیمہ سے جمرات کیلئے روانہ ہوئیں راستہ میں اچانک مخالف سمت سے آنے والی بھیڑ نے دونوں کو علحدہ کردیا اور محترمہ بی بی جان بھگدڑ کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگئیں۔ انہیں فوری طبی امداد کیلئے ہاسپٹل منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم راستہ میں ہی ان کا انتقال ہوگیا۔ پروفیسر ایس اے شکور نے ان کے شوہر عبدالمجید سے فون پر بات چیت کی اور اہلیہ محترمہ کے انتقال پر پرسہ دیا۔ عبدالمجید نے بتایا کہ جمرات کو روانگی کے راستہ پر اچانک مخالف سمت سے ایک ہجوم دوڑتا ہوا آیا اور یہ دونوں اس کی زد میں آگئے۔ اس واقعہ میں ابھی تک حج کمیٹی سے روانہ ہونے والے دو خاتون حاجی کے انتقال کی توثیق ہوئی ہے۔ آج منٰی میں پیش آئے بھگدڑ سانحہ میں حیدرآباد کی ایک اور خاتون حاجی محترمہ صباء تسنیم (52 سال) ساکن غازی ٔ ملت کالونی چندرائن گٹہ جاں بحق ہوگئیں۔ وہ شہر کے ایک خانگی ٹراویلس کے ذریعہ اپنے شوہر جناب محمد غوث ریٹائرڈ کمرشیل ٹیکسیس کے ہمراہ 15 ستمبر کو سعودی عرب روانہ ہوئی تھیں۔ آج رمی جمرات کے لئے وہ جارہے تھے کہ اچانک یہ سانحہ پیش آیا۔ قونصل جنرل جدہ نور شیخ نے بھی پروفیسر ایس اے شکور سے ربط قائم کرتے ہوئے دو حیدرآبادی خاتون حاجی کے انتقال کی توثیق کی۔
انہوں نے کہا کہ تمام جاں بحق حجاج کرام کی شناخت اور زخمیوں کی تفصیلات سرکاری طور پر جاری کئے جانے تک ہندوستانیوں کی شناخت ممکن نہیں۔ لہذا مزید کسی ہندوستانی حاجی کے جاں بحق یا زخمی ہونے کے بارے میں قطعی طور پر کہا نہیں جاسکتا۔ کونسل جنرل جدہ نے بتایا کہ آج رات دیر گئے تک سرکاری طور پر جاں بحق افراد اور زخمیوں کی شناخت کا کام مکمل ہوجائے گا۔ اسی دوران تلنگانہ و آندھرا پردیش کی حکومتوں نے ریاستی حج کمیٹی کے اسپیشل آفیسر سے ربط قائم کیا اور واقعہ کے بارے میں تفصیلات حاصل کی۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کے دفتر سے عہدیدار مسلسل حج کمیٹی سے ربط میں ہیں۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اسپیشل آفیسر حج کمیٹی پروفیسر ایس اے شکور کے علاوہ کونسل جنرل جدہ اور حج مشن کے عہدیداروں سے بات چیت کی اور واقعہ میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے زخمیوں کی موجودگی کی صورت میں مناسب طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت دی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بھی حج کمیٹی اور کونسل جنرل جدہ سے ربط قائم کیا۔ وزیر اقلیتی بہبود آندھرا پردیش ڈاکٹر پلے رگھوناتھ ریڈی اور سکریٹری اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال بھی مسلسل حج کمیٹی سے ربط میں ہیں۔ ڈاکٹر رگھو ناتھ ریڈی نے جی اے ڈی اور اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے عازمین کی خیریت کے بارے میں معلومات حاصل کریں اور انہیں ہر طرح کی امداد فراہم کی جائے۔ تلنگانہ حج کمیٹی نے اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی حج کمیٹی کے آفس واقع حج ہاوز میں خصوصی ہیلپ لائن سنٹر قائم کیا ہے جس کا فون نمبر 040-23214125 ہے۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریاست کے مختلف حصوں سے حج کمیٹی کی ہیلپ لائن اور اسپیشل آفیسر کو ٹیلی فون کالس کا تانتا بندھ گیا۔ لوگ اپنے رشتہ داروں کی خیریت دریافت کرنے کیلئے حج ہاوز پہنچ گئے۔ اسپیشل آفیسر نے بتایا کہ تقریباً 11بجے دن بھگدڑ کا یہ واقعہ پیش آیا اور اس وقت حجاج کرام رمی جمار کیلئے روانہ ہورہے تھے۔ (سلسلہ صفحہ 8پر)