مندر ۔ مسجد کی سیاست ،ملک کی ترقی میں رکاوٹ

فلمی اداکار اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ شتروگھن سنہا کا تاثر

کلکتہ27جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اپنی بے باکی کیلئے مشہور فلم اداکار اور بی جے پی کے ممبرپارلیمنٹ شتر و گھن سنہا نے کلکتہ بین الاقوامی کتاب میلہ میں منعقد لٹریچر فیسٹول میں مسجدو مندر کی سیاست کرنے والوں کی سخت تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ ہم انسانیت نواز ہیں اور اس کیلئے کام کرنا ہماری اخلاقی و سماجی ذمہ داری ہے ۔چوتھاکلکتہ لٹریچر فیسٹول میں شترو گھن سنہا نے گرچے کسی بھی لیڈر کا نام نہیں لیا مگر ان کا اشارہ اترپردیش انتخابی مہم کے دوران بی جے پی لیڈر کے بیان کی طرف تھا جس میں انہوں نے رام مندر کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا۔سنہا نے کہا کہ ملک میں اس وقت مندر و مسجد کی سیاست سے کہیں زیادہ غریبی، سماج کے دبے کچلے افراد اور دیگر افراد کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

بی جے پی لیڈروں کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ جولوگ مسجد و مندر کی سیاست کرتے ہیں وہ ملک کی ترقی کی راہ میں روکاوٹ کھڑی کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیاست دانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نوجوانوں کیلئے آئیڈیل بنے ۔نوجوانوں کو سماجی ذمہ داری سے آگاہ کریں ۔شتروگھن سنہا نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم نوجوانوں کو بتائیں وہ آگے آکر سیاست میں شامل ہوں اور ملک کی ترقی کیلئے اپنی خدمات پیش کریں۔انہوں نے کہا کہ لوگ آج سیاست دانوں کو گالی دیتے ہیں مگر ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوانوں کوبتایا جائے سیاست میں سب کے سب غلط نہیں ہیں کچھ اچھے لوگ بھی ہیں ۔سنہا نے اپنے سیاسی کے ئرئیر سے متعلق کہا کہ میں صحت مند جمہوریت کے فروغ کیلئے سیاست میں شامل ہوا اورمیرا مقصد واضح تھا اس لیے جب بھی میں نے محسوس کیا کہ کچھ غلط ہورہا ہے تو میں نے آواز بلند کی اور اس کیلئے میں نے قیمت بھی چکائی

مگر میں اپنی آواز بلند کرنے سے نہیں چوکا۔انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ1991میں آنجہانی فلم اسٹار راجیش کھنہ کے خلاف ضمنی انتخاب میں حصہ لینا ان کی سب سے بڑی سیاسی غلطی تھی۔انہوں نے اپنے سیاسی گرو لال کرشن اڈوانی کے کہنے پر ضمنی انتخاب میں حصہ لیا ۔راجیش کھنہ میرے دوست تھے اور ہم سب ان کی عزت کرتے تھے مگر ان کے خلاف الیکشن لڑنے کی وجہ سے وہ ناراض ہوگئے میں نے بہت ہی کوشش کی کہ معافی مانگو ں مگروہ معاف نہیں کرسکے ۔زندگی کے آخری ایام میں میں نے معافی مانگ لی تھی۔اور میں نے ان سے ملاقات کرنے کی بھی کوشش کی مگر نہیں ہوسکا۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شتر و گھن سنہا نے کہا کہ ممتا بنرجی ایک عظیم لیڈر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جیوتی باسو بھی ایک بڑے لیڈر تھے ۔انہوں نے کہا کہ میں کانشی رام ، مایا وتی کی بھی عزت کرتا ہوں انہوں نے میری مدد کی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں سیاست میں شخصیات کے خلاف بولنے پر یقین نہیں رکھتا ہوں ۔ہمارے نظریات اور سو چ مختلف ہوسکتے ہیں ۔مگر ملک کے تمام سیاست داں کا مقصد ایک ہے وہ ملک کی خدمت کرنا ہے بس طریقے کار مختلف ہوسکتے ہیں۔70اور80کی دہائی میں کامیاب ترین فلموں میں ادکاری کے ذریعہ بہاری بابو کے نام سے مشہور ہوجانے والے شترو گھن سنہا سے جب نوٹ بندی سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ لٹریچری ملاقات ہے اس لیے سیاسی گفتگوسے گریز کرتا ہوں۔