وادی منیٰ میں لاکھوں مسلمانوں کا اجتماع ، موسم خوشگوار ، پرسکون فضا میں عبادتیں ذکر و اذکار
وادی منیٰ ۔ 10 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : دنیا بھر کے زائد از 150 ملکوں سے آنے والے لاکھوں عازمین حج وادی منیٰ پہونچ چکے ہیں ۔ کل صبح بعد نماز فجر تمام عازمین وادی منیٰ سے 14.4 کلومیٹر دور میدان عرفات روانہ ہوں گے جہاں مناسک حج کا اہم رکن وقوف عرفات ہوگا ۔ ایشیا ، افریقہ اور دیگر ممالک کے عازمین اس وقت وادی منیٰ میں اپنے خیموں میں عبادت و ذکر و اذکار میں مصروف ہیں ۔ گرمی میں شدت اور درجہ حرارت 40 ڈگری سیلس ( 100 فارن ہیٹ ) ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ مصر سے آنے والے حسن محمد 60 سال نے بتایا کہ وہ 1400 سال قبل حضور اکرم ﷺ کے ادا کردہ حج کی اتباع کرتے ہوئے حرم شریف سے وادی منیٰ تک پیدل پہونچے ہیں ۔ یہ میرا چھٹواں حج ہے اور میں یہاں پہونچکر خود کو سب سے زیادہ خوش نصیب انسان متصور کرتا ہوں ۔ دنیا کے تقریب ہر ملک سے تعلق رکھنے والے مسلمان جو دنیا کی ہر زبان میں بات کرتے ہیں ۔ یہاں پہونچ کر ایک ہی مقام پر ٹھہر کر یکساں عبادت کرتے ہیں ۔ مصر سے آنے والے ایک اور شہری 43 سال اشرف طلت نے بتایا کہ رنگ و نسل ، زبان اور امیر و غریب کے امتیازات سے بالاتر ہو کر تمام مسلمان ایک ہی چھت کے نیچے فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے پہونچتے ہیں ۔ اخبار عکاظ نے اطلاع دی ہے کہ اس سال مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز خطبہ نہیں دیں گے ۔ گذشتہ سال جمرات کے پل پر حادثہ کے بعد سعودی حکومت نے سخت سیکوریٹی اقدامات کیے ہیں ۔ شجاعت علی آئی آئی ایس نے وادی منیٰ سے فون پر بتایا کہ وادی میں موسم خوشگوار ہے ۔ حکومت سعودی عرب کی جانب سے غیر قانونی عازمین کے خلاف سخت اقدامات کرنے کے باعث سڑکیں کشادہ اور خالی دکھائی دے رہی ہیں ۔ کیمپس میں بھی غیر ضروری بھیڑ نہ ہونے سے عازمین حج کو پر سکون طریقہ سے عبادتوں میں مصروف ہونے کا موقع مل رہا ہے ۔ جگہ جگہ سیکوریٹی کے انتظامات اور رہنمائی سے بھی سہولتیں ہورہی ہیں ۔ ہندوستانی عازمین اپنے خیموں میں اطمینان بخش طریقہ سے عبادتوں میں مصروف ہیں ۔ اخبار عکاظ کے مطابق صحت کی خرابی کی وجہ سے اس سال شیخ عبدالعزیز خطبہ نہیں دے رہے ہیں ۔ مسجد نمرہ میں کل نماز ظہر اور عصر کی قصر ادا کی جائے گی جس کے بعد لاکھوں مسلمانوں کو فریضہ حج کی سعادت حاصل ہوگی ۔۔