جن چیزوں کا حالت احرام میں کرنا حرام ہے اور اکثر ان پر جزا (کفارہ) لازم آتی ہے ان کا اس مقام پر ذکر کیا جاتا ہے ۔
بیوی سے صحبت کرنا ، رغبت سے بات چیت کرنا ، ہاتھ لگانا ، خواہش سے آنکھ بھر کر دیکھنا ، فسق و فجور کرنا ، جھگڑنا ، ساتھ والوں ، خدمت گاروں اور دنیا کے معاملہ کرنے والوں پر غصہ کرنا منع ہے ۔ مگر دین کی بات پر غصہ کرنا اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر منع نہیں ۔
بدن سے کسی جگہ کے پورے یا ادھورے بال دور کرنے، ناخن کترانے یا اپنے یاغیر کے ناخن کترنے بھی منع ہیں ۔ مگر جو بال آنکھ کے اندر نکلے اس کا دور کرنا جائز ہے۔ سیا ہوا لباس پہننا یااس طرح کا بنا ہوا یا بنایا ہوا کہ اکثر بدن یا بعض عضو کااحاطہ کرے اور کام کرنے میں خودبخود یا اکثر بدن پر ٹھہرا رہے جائز نہیں ۔
سیا ہوا کپڑا جیسے کرتہ ، جبہ ، انگرکھا ، جامہ ، نیمہ ، فرغل ، عبا ، قبا ، ٹوپی ، پائجامہ ، موزے وغیرہ۔
بالوں یا بدن میں مہندی لگانا ، بالوں کو گل خیرو یا اسی قسم کی اور چیز سے دھونا ، تیل لگانا ، بالوں کو گوند وغیرہ سے جمانا ، صحرائی جانور کا شکار کرنا ‘یاپکڑنا ‘یا روک رکھنا‘ یابتانا ‘یا اشارہ کرنا ‘یا شکار پر اعانت کرنا جیسے تیر و کمان ، چھرے وغیرہ دینا یا ایک جانب سے دوسری جانب کو ہانکنا اس کا انڈا یا پر یا بازو ‘یا پاؤں توڑنا ‘یا اس کا گوشت پکانا ‘یا بھوننا ‘دودھ دوہنا ‘یا بیچنا ‘یا خریدنا‘ یا بدن کا اس طرح کھجانا کہ اس سے بال ٹوٹ جائے یاجوں مر جائے ، جوں کا بدن یا کپڑے سے مارنا یا دور کرنا یا مارنے کیلئے کسی کے حوالہ کرنا بشرطیکہ وہ مار ڈالے یا کپڑوں کو جوں کے دور ہونے یا مرنے کیلئے دھوپ میں ڈالنا یا دھونا یا غیر سے کہنا کہ تو جوں کو میرے بدن یا کپڑے سے مار ‘یا دور کر‘ یا اس بات کو بتانا ‘یا اشارہ کرنا یہ سب باتیں منع ہیں لیکن اگر غیر کی جوں زمین پر گری ہوئی ہو تو اس کا مارنا جائز ہے ۔ حرم کے درخت کو سوائے اذخر گھانس کے کاٹنا یا چرانا جائز نہیں ۔
مکروہات احرام
جو چیزیں حالت احرام میں مکروہ ہیں اور ان پر جزا نہیں لازم آتی وہ یہاں بیان کی جاتی ہیں ۔
بدن سے میل کا دور کرنا ، بالوں کا کھولنا ، سر کے بالوں یا داڑھی میں کنگھی کرنا، داڑھی یا سر کا یا باقی جسم کا زور سے کھجانا جس سے بال کے ٹوٹنے یاجوں کے مرنے کا خوف ہو، چادر کا گردن پر باندھنا ، سر یا منہ کا پردہ ء کعبہ سے اس طرح چھپانا کہ سر یا منہ پر لگ جائے ، عبا ، قباجیسے پوستین لبادے وغیرہ کا اوڑھنا ، کندھوں سے بغیر دونوں آستینوں یا ایک آستین پہنے کے گرہ باندھنا‘ چادر یاتہمد کے ایک کنارے کو دوسرے کنارہ سے یا دونوں کناروں کو ملا کر کانٹا یا سوئی چھبونا یا ڈوری وغیرہ سے باندھنا چادر یا تہمد کے دو پاٹ سی کریا پیوند لگا کر باندھنا ، اوڑھنا ، غیر خوشبودار سیاہ زرد نیلا کپڑا پہننا ، خوشبو سونگھنا یا ہاتھ لگانا ، بشرطیکہ اس کا جرم (جسامت) ہاتھ میں نہ لگے ۔ خوشبودار پھولوں ، میوؤں اور بوٹیوں کا سونگھنا ، عطار کے پاس یا اس کی دوکان پر خوشبو سونگھنے کے لئے بیٹھنا ، سر اورمنہ کے سوا کسی اور عضو پر بغیر مرض کے پٹی باندھنا ، ناک یا ٹھڈی کا کپڑے سے ڈھانکنا یہ سب مکروہ ہے ۔ مگر ہاتھ سے ڈھانکنا مکروہ نہیں ہے ۔ اور جس کھانے کی کچی چیز میں خوشبو ملکر مغلوب ہوگئی ہو گو اس میں سے بو آتی ہو اس کا کھانا ، پینا ، اور تکیہ پر پیشانی رکھ کر اوندھا سونا بھی مکروہ ہے ۔