یروشلم ۔ 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل نے آج مملکت فلسطین کو تسلیم کرنے سویڈن کے اعلان کی مذمت کی اور کہا کہ اس کا یہ فیصلہ افسوسناک ہے۔ اس سے فلسطین اسرائیل اہم تنازعہ کو حل کرنے بین الاقوامی کوششوں کو دھکہ پہنچے گا۔ اسرائیل کے وزیرخارجہ اویگوڈر لیبرمیان نے کہا کہ سویڈن کی یہ حرکت قابل مذمت ہے۔ اس سے انتہاء پسندوں کو مستحکم ہونے کا موقع ملے گا اور فلسطین ان کی محفوظ پناہ گاہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ یہ بڑے شرم کی بات ہیکہ سویڈن کی حکومت نے ایک ایسا قابل اعتراض قدم اٹھایا ہے جس سے سوائے نقصان کے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انہوں سویڈن کی حکومت پر زور دیا کہ وہ ذمہ دارانہ اور سنجیدہ رول ادا کرے۔ اسرائیل کے وزیرخارجہ نے یوروپی ملک کے اس فیصلہ کو بین الاقوامی سطح پر جاری کوششوں کیلئے دھکہ قرار دیا۔ اسرائیل نے سیاسی ذرائع نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہیکہ ساری دنیا میں فلسطینیوں کیلئے ہمدردی میں اضافہ ہورہا ہے۔ 50 روزہ غزہ جنگ کے بعد ساری دنیا کے لوگ فلسطین کی حمایت میں آ گے آرہے ہیں۔
یہ جنگ حال ہی میں ختم ہوئی جس میں 2100 فلسطینی جاں بجق ہوگئے تھے جس میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اسرائیل نے غزہ پر اپنی بمباری کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے اسے حفاظت خوداختیاری کے مترادف قرار دیا تھا اورکہا تھا کہ غزہ سے کی جانے والی اندھاھند فائرنگ اور راکٹ حملوں سے اسرائیل کے معصوم شہریوں کو بچانے کیلئے فلسطینیوں پر بمباری کی جارہی ہے۔ اسرائیل نے فلسطینی جنگجوؤں پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ جنگ کے دوران خواتین اور بچوں کو انسانی ڈال کے طور پر استعمال کررہے تھے۔ سیاسی ذرائع کا کہنا ہیکہ فلسطین کے نازک مسئلہ کو صرف مذاکرات کے ذریعہ ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ اگر فلسطین کی مملکت کو اس طرح تسلیم کیا جانے لگے تو آئندہ مملکت فلسطین کے باقاعدہ قیام کیلئے مزید پیچیدہ پیدا ہوں گی۔