نئی دہلی : عام انتخابات کے لئے شروع ہوئی سرگرم سیاست کے درمیان جہاں ایک طرف آسام کے مسئلہ نے قومی سیاست میں کہران برپا کردیا وہیں دوسری طرف ترنمول کانگریس کی صدر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے قومی اپوزیشن سے ملاقات کرتے ہوئے قومی سیاست میں ہلچل مچادی ہے ۔این آرسی کے پیش ہوئے مسودہ پر جاری سیاست کے دوران ممتا بنرجی نے یہ کہہ کر ہنگامہ کردیا ہے کہ اس سے خانہ جنگی پید ا ہوسکتی ہے ۔اس کے بعد ممتا بنر جی نے یوپی اے کی چیر پرسن سونیا گاندھی اور کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے ملاقات کی ۔
اس کے ساتھ او ردیگر وزراء سے بھی انہوں نے ملاقاتیں کی ہیں ۔ممتا بنرجی نے بی جے پی کے سینئر لیڈرایل کے ایڈوانی ، بی جے پی رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا ، رکن پارلیمنٹ رام جیٹ ملانی او ر دیگر بی جے پی وزرا ء سے بھی ملاقات کی ہے ۔ممتا بنر جی نے جن بی جے پی وزراء سے ملاقات کی ہیں وہ بی جے پی کے ستون مانے جاتے ہیں اور یہ بھی یہ وزراء مودی حکومت کی کارکردگی سے خوش نہیں ہے ۔علاوہ ازیں ممتا بنرجی مرکزی حکومت او ربی جے پی کے خلاف آئندہ سال جنوری میں ایک بڑی ریلی منعقد کررہی ہے ۔او ریہ ریلی ممتا بنرجی کے ’’ بی جے پی بھگاؤ دیش بچاؤ‘‘مہم کا حصہ ہے ۔ممتا بنرجی اس ریلی میں جہاں ایک طرف اپنی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کرناچاہتی ہے وہیں دوسری جانب وہ اپوزیشن کے تمام بڑے لیڈران کو ایک پلیٹ فارم پر لانا چاہتی ہیں ۔
پارلیمنٹ کے احاطہ سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ممتا بنر جی نے کہا کہ میں کچھ بھی ہوں میں ایک معمولی کارکن ہوں ۔میں بس یہ چاہتی ہوں کہ بی جے پی حکومت چلی جائے ۔یہ حکومت عوام کے ساتھ ظلم کی سیاست کررہی ہیں ۔اس لئے میں چاہتی ہوں کہ بی جے پی کو ہٹانے کے لئے سبھی پارٹیاں ایک ساتھ آئیں او رایک ساتھ کام کریں ۔