آئندہ برس ایوارڈس کی پیشکشی ، ڈپٹی چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد۔/11نومبر، ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ آئندہ برس مولانا آزاد یادگار ایوارڈ کے علاوہ مزید 10اہم شخصیتوں کے نام سے موسوم ایک لاکھ روپئے اور توصیف نامہ پر مشتمل ایوارڈز پیش کرے گی۔ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے فوری کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائی جائے گی۔ جناب محمد محمود علی ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ نے آج ’ یوم اقلیتی بہبود ‘ کے موقع پر خطاب کے دوران اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے 10 ایوارڈز دینے کے فیصلہ کو قطعیت دینے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایوارڈز بانی ایڈیٹر روز نامہ ’سیاست‘ عابد علی خاں، سابق ایڈیٹر انچیف ’ رہنمائے دکن‘ سید لطیف الدین قادری ، سابق صدور مجلس اتحادالمسلمین مولانا عبدالواحد اویسی و سلطان صلاح الدین اویسی ، سید مکثر شاہ سابق صدر نشین آندھرا پردیش قانون ساز کونسل، حافظ ابو یوسف سابق نائب صدر نشین آندھرا پردیش قانون ساز کونسل، ممتاز شاعرہ بانو طاہرہ سعید، کامریڈ مخدوم محی الدین، جسٹس سردار علی خاں کے نام سے موسوم ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ ان شخصیتوں کی حیدرآباد اور شہریان حیدرآباد کیلئے خدمات کو خراج پیش کرنے کے مقصد سے یہ ایوارڈز مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ جناب محمد فاروق حسین رکن قانون سازکونسل نے ان شخصیات کے نام سے ایوارڈز کا سرکاری طور پر آغاز کرنے کیلئے نمائندگی کی تھی۔ سابق میں بھی فاروق حسین کی جانب سے متعدد مرتبہ ان ایوارڈز کے آغاز کے سلسلہ میں نمائندگیاں کی جاچکی ہیں لیکن حکومت تلنگانہ کی جانب سے اس نمائندگی پر مثبت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فوری طور پر کمیٹیوں کی تشکیل کے فیصلہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت تلنگانہ ریاست میں بہتر خدمات انجام دینے والوں کی پذیرائی میں پیچھے رہنا نہیں چاہتی۔