فوری سماعت سے چیف جسٹس کا انکار، عام ضابطہ کے مطابق عمل کا فیصلہ
نئی دہلی ۔ 28اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) مالیگاؤں دھماکے کا ایک ملزم سریکانت پروہت اس مقدمہ میں اپنی درخواست ضمانت کو بمبئی ہائیکورٹ میں مسترد کئے جانے کے خلاف ایک اپیل کے ساتھ آج سپریم کورٹ سے رجوع ہوا۔ چیف جسٹس جے ایس کیہر کی قیادت میں ایک بنچ نے فوری سماعت کیلئے سابق لیفٹننٹ کرنل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ معمول کے باضابطہ عمل کے مطابق اس کی درخواست پر سماعت کی جائے گی۔ ستمبر 2008ء کے مالیگاؤں دھماکے کی سازش تیار کرنے کی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی درخواست کو بمبئی ہائیکورٹ نے 25 اپریل کو منظوری دی تھی لیکن معاون ملزم سابق لیفٹننٹ کرنل پروہت کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات ہیں۔ ضلع ناسک کے مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008ء کو موٹے موٹر سیکل دھماکہ میں کم سے کم 6 افراد ہلاک اور دیگر 100 زخمی ہوگئے تھے۔ 44 سالہ پرگیہ کو جو کینسر کے مرض میں مبتلاء ہے، 2009ء میںگرفتار کیا گیا تھا۔ اس کا مدھیہ پردیش میں علاج کیا جارہا ہے۔ پروہت مہاراشٹرا کی تلوجہ جیل میں رکھا گیا ہے۔ قبل ازیں بمبئی ہائیکورٹ نے این آئی اے کی طرف سے دائر کردہ درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھاکہ ’’پروہت وہ ہے جس نے ایک علحدہ زعفرانی پرچم کے ساتھ ہندو راشٹرا کیلئے ایک نیا دستور بنایا تھا۔ نیز اس نے مسلمانوں کی طرف سے ہندوؤں پرکئے گئے مظالم کا انتقام دینے کے ارادوں پر بھی ساتھیوں سے گفت و شنید کی تھی۔ ہائیکورٹ نے پروہت کے اس استدلال کو بھی مسترد کردیا تھا کہ شدت پسند ہندوتوا تنظیم ابھینو بھارت کے اجلاسوں میں اس کی شرکت خفیہ فوجی انٹلیجنس کارروائی کا ایک حصہ تھی۔