ممبئی کے میونسپل اسکولس میں یوگا اور سوریہ نمسکار کا لزوم

ممبئی ۔ 24 اگست (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا ۔ بی جے پی زیراقتدار بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے ایک تجویز کو منظوری دے دی جس کے تحت تمام بلدی اسکولس میں یوگا اور سوریہ نمسکار کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے ہندوتوا کے فروغ اور تعلیم کو زعفرانے کی کوشش  سے تعبیر کیا۔ بی ایم سی کی جنرل باڈی نے بی جے پی کارپوریٹر سمیتاکامبلے کی کل پیش کی گئی تجویز منظور کرلی جس کا مقصد قدیم طریقہ ورزش کو روزمرہ کے معمول میں شامل کرتے ہوئے طلبہ کی مجموعی صحت بہتر بنانا ہے۔ حکمراں حلیفوں نے کانگریس اور سماج وادی پارٹی کی جانب سے یوگا کو اسکولس میں اختیاری قرار دینے کیلئے ترمیم کا مطالبہ مسترد کردیا۔ سماج وادی پارٹی نے کہا کہ سوریہ نمسکار ہندو عبادت کا ایک طریقہ ہے لہٰذا اس تجویز کو مسترد کیا جانا چاہئے لیکن یہ مطالبہ بھی قبول نہیں کیا گیا۔ سماج وادی پارٹی کے کارپوریٹر رئیس شیخ نے کہا کہ اسکولس میں سوریہ نمسکار کو لازمی قرار دیتے ہوئے ہندوتوا کو فروغ دیا جارہا ہے کیونکہ سوریہ نمسکار کی بنیاد ہندو دیوتا سوریہ (سورج) سے ہے۔ بی ایم سی کے تحت ممبئی میں 1188 پرائمری اور 49 سیکنڈری اسکولس چلائے جاتے ہیں ان میں تقریباً 400 اردو میڈیم اسکولس بھی ہیں اور 4.85 لاکھ طلبہ پرائمری اسکولس جبکہ تقریباً 55 ہزار طلبہ سیکنڈری اسکولس میں زیرتعلیم ہیں۔