ممبئی، 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) روہت شرما کی قیادت والی اسٹار کھلاڑیوں سے بھرپور ممبئی انڈینس آئی پی ایل 11 میں مسلسل فتح کے قریب آکر ڈیتھ اووروں میں لڑکھڑاہٹ کی وجہ سے میچ گنوا رہی ہے اور منگل کو سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف اپنے ہوم میچ میں اسے انہی غلطیوں کا حل ڈھونڈنا ہوگا۔دو بار کی ڈیفنڈنگ چمپئن ممبئی نے اب تک اپنے پانچ میچوں میں ایک ہی جیتا ہے اور وہ صرف دو پوائنٹس لے کر آٹھ ٹیموں میں ساتویں نمبر پر کھسک گئی ہے ۔گزشتہ میچ میں ممبئی کو راجستھان رائلس کے ہاتھوں تین وکٹ سے شکست کھانی پڑی تھی۔وہیں حیدرآباد کی ٹیم بھی اتار چڑھاؤ سے گزر رہی ہے ۔اسے بھی گزشتہ میچ میں سخت جدوجہد کے باوجود چنئی سوپر کنگز سے چار رنز سے قریبی شکست ملی تھی۔وہ فی الحال ٹیبل میں پانچ میچوں میں تین جیت اور دو شکست کے بعد چھ پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے ۔ٹورنامنٹ میں ممبئی نے اپنے میدان پر چنئی سے اوپنگ میچ ایک وکٹ سے ہارا تھا۔اس کے بعد حیدرآباد سے حیدرآباد میں میچ آخری گیند پر ایک وکٹ سے گنوایا۔ممبئی کو دہلی سے آخری گیند پر سات وکٹ سے شکست کھانی پڑی۔ممبئی کو راجستھان کے خلاف اپنا پچھلا میچ دو گیند باقی رہتے تین وکٹ سے گنوانا پڑا۔ممبئی کے کپتان روہت نے اعتراف کیا ہے کہ ٹیم کو ڈیتھ اوورو میں لڑکھڑانے کی عادت سے نکلنا ہو گا ۔ روہت کا کہنا ہے کہ جو میچ جیتے جا سکتے تھے وہ ان کی ٹیم نے آخری اوور میں گنوا دیے ۔ممبئی نے راجستھان کے خلاف گزشتہ میچ میں خراب بلے بازی کی اور پھر اس کے بولر بھی کافی مہنگے رہے ۔ممبئی کے تین بلے باز سوریہ کمار یادو 72 رن، اشان کشن 58 رن اور کیرون پولارڈ ناٹ آؤٹ 21 رنز کی اننگز کے علاوہ اور کوئی کھلاڑی دہائی کے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکا۔تسلسل کے فقدان میں روہت نے مڈل آرڈر میں خود کو اتارا اور وہ گرتے وکٹوں کے درمیان اپنی ذمہ داری نہیں نبھا سکے اور صفر پر آؤٹ ہوئے ۔روہت نے اب تک پانچ میچوں میں صرف ایک نصف سنچری بنائی ہے باقی چار اننگز میں ان کے 15، 11، 18 اور صفر کے اسکور کر رہے ہیں جو ایک کپتان کے لحاظ سے قطعی مثالی نہیں کہے جا سکتے ۔روہت کو اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہوگا تبھی وہ ساتھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کر پائیں گے ۔روہت کے علاوہ مشیل میک کلینگن اور ایون لیوس بھی صفر پر آؤٹ ہوئے ۔وہیں بولروں میں مستفیض الرحمن، کرنال پانڈیا اور میک کلینگن نے وکٹ تو نکالے لیکن آٹھ تا 10 سے اوپر کے اکونومي ریٹ سے رنز لٹایے اور کافی مہنگے ثابت ہوئے جبکہ یہ بولر سوجھ بوجھ سے 168 رن کے تسلی بخش اسکور کا دفاع کر سکتے تھے ۔دوسری طرف حیدرآباد نے پچھلا میچ چنئی سے چار رنز کے معمولی فرق سے ہارا تھا۔کین ولیمسن کی کپتانی والی ٹیم ٹریک پر واپسی کرنے کے لئے ممبئی کے خلاف پورا زور لگائے گی جو فی الحال خراب دور سے گزر رہی ہے اور صرف ایک ہی میچ جیت سکی ہے ۔چنئی کے خلاف ایک وقت 71 رن پر چار وکٹ گنوانے کے بعد کپتان کین کی 84 رنز کی اننگز نے ایک وقت میچ کو پلٹ کر رکھ دیا تھا۔اسٹار کھلاڑی شکھر دھون کی چوٹ اور ان کے کھیلنے پر بنے ہوئے شک کی وجہ سے بھی ولیمسن پر رن بنانے کی اضافی ذمہ داری آ گئی ہے ۔ٹیم کے پاس ہوڈا، منیش پانڈے ، دھماکہ خیز بلے باز یوسف پٹھان جیسے اچھے کھلاڑی ہیں جنہوں نے رنز بنائے ہیں۔اگرچہ ٹیم کا بولنگ آرڈر اس کی بیٹنگ سے زیادہ مضبوط ہے لیکن گزشتہ میچ میں بولر فلاپ رہے تھے اور مہنگے ثابت ہوئے ۔فاسٹ بولر بھونیشور کمار، لیگ اسپنر راشد خان، سدھارتھ کول اور آل راؤنڈر شکیب الحسن اس کے بہترین بولر ہیں جنہیں ممبئی کے خلاف کفایتی بولنگ کرنی ہوگی۔