ممبئی کا تاریخی آر کے اسٹوڈیوز بالآخر فروخت

ممبئی ۔ 3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی کے مضافاتی علاقہ چمبور میں واقع تاریخی آر کے اسٹوڈیوز کا سودا بالآخر طئے ہوگیا جسے خریدنے والے گودریج پراپرٹیز ہیں۔ بالی ووڈ کے افسانوی اداکار و فلمساز راجکپور نے 1948ء میں اس اسٹوڈیوز کو قائم کیا تھا جس کو بتدریج ترقی دینے میں انہوں نے 50 تا 60 کروڑ روپئے مشغول کئے تھے۔ ستمبر 2017ء میں اسٹوڈیوز میں جزوی طور پر آگ لگنے کے بعد یہاں پر فلموں کی شوٹنگ روک دی گئی تھی۔ اس کے بعد آر کے اسٹوڈیوز کا مینٹیننس کپور بھائیوں کیلئے مشکل سے مشکل تر ہوگیا۔ افسوس کی بات یہ بھی ہیکہ 1999ء سے آر کے بیانر سے کوئی فلم تیار نہیں کی گئی۔ آر کے فلمز کیلئے تینوں بھائیوں نے فلموں کا ڈائریکشن دیا ہے لیکن وہ باکس آفس پر کوئی کمال نہیں دکھا سکیں۔ رندھیر کپور نے کل آج اور کل اور دھرم کرم کی ڈائریکشن دی۔ رشی کپور نے ’’آ اب لوٹ چلیں‘‘ اور راجیو کپور نے ’’پریم گرنتھ‘‘ کی ڈائریکشن دی لیکن کوئی بھی اپنے والد راجکپور کی ہدایتکارانہ بلندی تک نہیں پہنچ سکا۔ راجکپور کا انتقال 1988ء میں ہوا تھا۔ گودریج کمپنی کے صدرنشین فیروز شاہ گودریج نے بھی اس تاریخی مقام کو ممبئی کے چند اہم مقامات میں سے ایک قرار دیا جو 2.2 ایکڑ اراضی پر محیط ہے۔ ایسی بھی خبریں آرہی تھیں کہ اسٹوڈیوز کی فروخت تاخیر کا شکار ہوگئی ہے کیونکہ کپور برادران نے 200 کروڑ روپئے کی رقم کا مطالبہ کیا تھا جو چند سال پہلے تک اس علاقہ کی کسی بھی جائیداد کیلئے ایک بڑی رقم تھی۔ بہرحال قطعی سودا کتنی رقم میں طئے ہوا ہے اس کے بارے میں تفصیلات ہنوز نامعلوم ہیں لیکن یہ بات طئے ہیکہ ممبئی کے دیگر فلم اسٹوڈیوز کی طرح آر کے اسٹوڈیوز بھی اب ماضی کی یاد بن کر رہ جائے گا۔