پارٹی نے 59 نشستوں پر مقابلہ کیا ،ووٹوں کی فرقہ وارانہ تقسیم سے بی جے پی کو فائدہ
حیدرآباد۔23فروری(سیاست نیوز) برہین ممبئی کارپوریشن انتخابات میں مجلس اتحادالمسلمین کے 2امیدواروں کی کامیابی کے ساتھ مجلس بی ایم سی میں داخل ہو چکی ہے۔ مجلس نے ممبئی کارپوریشن میں جملہ 59 امیدوار میدان میں اتارے تھے جن میں دو امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے جن میں ایک خاتون امیدوار بلناز قریشی ہیں جو وارڈ نمبر 92باندرہ سے کامیاب ہوئی ہیں جبکہ دوسرے شاہنواز شیخ ہیں جنہوں نے 145 وارڈ چیتا کیمپ گوونڈی سے کامیابی حاصل کی ہے۔ مجلسی رکن اسمبلی بائیکلہ کے حلقہ میں موجود 8نشستوں میں مجلس کو ایک پر بھی کامیابی حاصل نہیں ہو پائی ۔جناب عارف نسیم خان سابق وزیر داخلہ مہاراشٹرا نے ممبئی کارپوریشن کے نتائج پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ممبئی کارپوریشن کے نتائج انتہائی افسوسناک رہے ہیں اور ان انتخابات میں مسلمانوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اتنا ہی نہیں بلکہ گذشتہ کارپوریشن میں جو مسلم نمائندوں کی تعداد تھی اس میں بھی نمایاں گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان انتخابات میںشیو سینا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی کامیابی کے کوئی امکانات نہیں تھے کیوں کہ 22برس سے دونوں سیاسی جماعتوں پر بی ایم سی کے فنڈس کے تغلب کے علاوہ دھاندلیوں اور ترقیاتی کاموں کو نظرانداز کرنے کے الزامات کا سامنا تھا لیکن اچانک برہین ممبئی کارپوریشن انتخابات میں مجلس کے 59امیدواروں کے میدان میں اتارے جانے کے بعد رائے دہندے فرقہ وارانہ خطوط پر منقسم ہو گئے جس کے نتیجہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی نشستوں میں بھاری اضافہ ہوا ہے اور کئی مسلم امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جناب عارف نسیم خان نے اس رجحان کو ملک کے لئے نقصاندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے کافی سمجھداری سے رائے دہی کی جس کے نتیجہ میں کانگریس کے 31امیدوار کامیاب ہوئے ہیں لیکن اکثریتی طبقہ کے رائے دہندوں میں پیدا ہونے والے اتحاد نے صورتحال کو تبدیل کردیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ممبئی کے علاوہ بھی دیگر کارپوریشنوں میں جہاں بی جے پی اور شیو سینا کو کامیابی حاصل ہوئی ہے ان کا جائزہ لینے پر یہ بات واضح ہوجائے گی کہ کس کے سبب یہ نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جو حالات پیدا کئے جا رہے ہیں ان سے ملک کو دوہرا نقصان ہورہا ہے ۔