الہ آباد 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی چارٹرڈ طیارہ حادثہ میں اپنی جان گنوانے والی پائلٹ ماریہ زبیری الہ آباد کی رہنے والی تھیں۔ اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ وہ ملک کی پہلی مسلم خاتون پائلٹ تھیں۔ ان کے والدین الہ آباد کے رانی منڈی محلہ میں رہتے ہیں اور ماریہ کا بچپن بھی وہیں گزرا۔ طیارہ حادثہ میں ماریہ کی موت کی خبر سے جہاں پورا خاندان صدمہ سے دوچار ہے وہیں ماریہ کے گھر تعزیت کیلئے پہونچنے والوں کی قطار لگی ہوئی ہے۔ طیارہ حادثہ میں ماریہ کی موت پر لوگوں کو یقین نہیں آرہا ہے۔ 42 سالہ ماریہ کی پیدائش الہ آباد کے رانی منڈی محلہ میں ہوئی تھی۔ ماریہ کے والد اقبال حسن زبیری پیشہ سے ڈاکٹر ہیں۔ تین بہنوں اور ایک بھائی میں ماریہ سب سے بڑی ہونے کی وجہ سے خاندان میں سب سے عزیز تھیں۔ ماں فریدہ زبیری اور خاندان کے دیگر افراد اسے ڈاکٹر بنانا چاہتے تھے لیکن ماریہ بچپن سے ہی پائلٹ بننے کی خواہشمند تھی۔ بچپن میں طیارہ کی آواز سنتے ہی وہ گھر کے چھت پر چڑھ جاتی اور اسے دیر تک دیکھتے رہتی۔ طیارہ دیکھنے کی چاہت میں اس کو کئی مرتبہ چوٹیں بھی آئیں۔ ماریہ نے الہ آباد کے کراستھ ویٹ گرلز کالج اور سینٹ میریج کالج کے ساتھ ہی الہ آباد سنٹرل یونیورسٹی سے بھی تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد ماریہ نے رائے بریلی اندرا گاندھی فلائنگ اکیڈیمی سے پائلٹ کی ٹریننگ تکمیل کی۔ والدہ فریدہ زبیری کے مطابق 20 دن قبل ہی ماریہ الہ آباد آئی تھیں اور چار پانچ دن کے بعد ممبئی واپس ہوئی تھیں۔ ماریہ کی والدہ یہ بتاتے ہوئے رو پڑیں کہ ایک دن پہلے ہی ان کی ماریہ سے فون پر بات ہوئی تھی اور انھوں نے والدہ کو ممبئی بلایا تھا۔ وہیں ماریہ کے والد ڈاکٹر اقبال حسن زبیری بیٹی کی موت سے صدمے سے دوچار ہیں۔