ممبئی دھماکہ کیس کا مجرم مصطفی دوسا دواخانہ میں فوت

ممبئی ۔ 28 جون (سیاست ڈاٹ کام) 1993ء کے ممبئی دھماکوں کے ایک اہم سازشی سرغنہ اور مفرور انڈورولڈ ڈاؤن داؤد ابراہیم کا قریبی ساتھی مصطفی دوسا قلب پر حملے کے سبب ممبئی کے ایک دواخانہ میں آج فوت ہوگیا۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ 60 سالہ مصطفی دوسا ممبئی کے جے جے ہاسپٹل میں فوت ہوگیا جہاں اس کو آج صبح کی اولین ساعتوں میں سینہ میں درد کی شکایت پر شریک کیا گیا تھا۔ دوسا نے 12 مارچ 1993ء کو 257 افراد کی ہلاکت اور دیگر 700 کے زخمی ہونے کا سبب بننے والے مربوط سلسلہ واردھماکوں کیلئے اسمگلنگ کے ذریعہ پہنچنے والے آتشیں اسلحہ، بارود، دستی بم اور آر ڈی ایکس کو ہندوستان میں داخل کرنے میں مدد کی تھی۔ دواخانہ کے ڈین ٹی پی لہانے نے کہا کہ ’’دوسا کورات کے آخری پہر 3 بجے اس دواخانہ کے جیل وارڈ کو منتقل کیا گیا تھا۔ لہانے نے مزید کہا کہ دوسا کو سینہ میں درد ناقابل کنٹرول اختلاج، ذیابیطس، انفکشن اوردیگر عارضے تھے جس کا آج دوپہر 2:30 بجے انتقال ہوا۔ سی بی آئی نے مصطفی دوسا کو سزائے موت دینے کی درخواست کے ساتھ یہ استدلال پیش کیا تھا کہ ممبئی سلسلہ وار دھماکوں میں اس (دوسا) کا رول پھانسی پر لٹکائے جانے والے مجرم یعقوب میمن سے بھی کہیں زیادہ سنگین ہے۔