نئی دہلی، یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکہ کے کیس میں قصوروار یوسف نلوالا کی tترمیم کی عرضی آج خارج کر دی۔ نلوالا نے اپنی ترمیمی عرضی میں عدالت عظمی سے درخواست کی تھی کہ اسے ہتھیار رکھنے کے معاملے میں ملی پانچ سال کی سزا کم کر دی جائے ۔ فلم اداکار سنجے دت کے دوست نلوالا کو خود کار ہتھیار اے کے -56 رائفل رکھنے کے جرم میں پانچ سال کی سزا ہوئی تھی۔ نلوالا نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ اسے دہشت گردی اور تخریب کاری کی سرگرمیوں کے روک تھام کے قانون (ٹاڈا) کی خصوصی عدالت نے ممنوعہ ہتھیار اے کے -56 رکھنے کے معاملے میں پانچ سال کی سزا سنائی تھی، جسے عدالت عظمی نے صحیح ٹھہرایا تھا۔ تاہم ماہرین کی رائے ہے کہ یہ رائفل نیم خود کار تھی اور ممنوع نہیں ہے ۔ ایسے میں اسے تین سال سے زیادہ کی سزا نہیں دی جا سکتی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سنجے دت اور نلوالا کی سزا پر نظر ثانی پٹیشن مئی 2013 میں خارج کر دی تھی ۔سنجے نے جولائی 2013 میں ایک ترمیم کی عرضی دی تھی، جسے عدالت عظمی نے خارج کر دیا تھا۔ اس کے بعد سنجے نے باقی کی سزا پونے کی یرودا جیل میں کاٹی تھی، جبکہ نلوالا نے اس وقت ترمیمی پٹیشن داخل نہیں کی تھی۔