ملی بٹی وکرامارک کی گرفتاری سرکاری غنڈہ گردی

تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کا جنگل راج
محمد خواجہ فخرالدین صدر تلنگانہ اقلیتی پی سی سی کا بیان
حیدرآباد ۔ 29 اپریل (راست) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخرالدین نے ملوبٹی وکرامارک کی گرفتاری کو سرکاری غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تلنگانہ میں جنگل راج کو فروغ دے رہی ہے۔ ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو گرفتار کرتے ہوئے حق کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ محمد خواجہ فخرالدین نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تمام محاذ میں ناکام ہوچکی ہے۔ انتخابی منشور کے ایک بھی وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔ عوام بالخصوص کسانوں میں پائی جانے والی ناراضگی اور حکومت کی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے ورنگل میں حکومت تلنگانہ نے کروڑہا روپئے خرچ کرتے ہوئے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی ہے اسی ورنگل سے ٹی آر ایس حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ ورنگل میں کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے بڑے بڑے اعلانات کئے گئے مگر حقائق بالکل الگ ہے۔ کھمم میں 20 ہزار کسانوں کی دو لاکھ ٹن مرچی مارکٹ یارڈ میں رکھی ہوئی ہے۔ حکومت اس کو خریدنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ کسان اپنی مرچی کو خود نذرآتش کررہے ہیں۔ کھمم مارکٹ یارڈ میں 144 سیکشن نافذ کردیا گیا ہے۔ کسان پریشان ہیں۔ کسانوں سے ملاقات کرنے کیلئے مارکٹ یارڈ پہنچنے والے ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ملوبٹی وکرامارک کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے اور تمام کسانوں کے خلاف عائد کردہ مقدمات سے فوری دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کرتی ہے اور 12 ہزار روپئے تک مرچ خریدنے پر زور دیتی ہے۔ محمد خواجہ فخرالدین نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت میں جمہوریت خطرے میں پڑ گئی ہے۔ قانون کا کوئی پاس و لحاظ نہیں ہے۔ اپوزیشن اور میڈیا پر دباؤ بنایا جارہا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر من مانی کررہے ہیں۔ انہوں نے کے سی آر کی جانب سے کانگریس قائدین کو زنخے قرار دینے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر نے عثمانیہ یونیورسٹی کے تاریخی صد سالہ تقریب میں طلبہ کے خوف سے تقریر نہ کرتے ہوئے خود زنخہ ہونے کا ثبوت دیا ہے۔