ملیالم کتاب ’میشا‘‘ پر امتناع کی درخواست سپریم کورٹ میں مسترد

نئی دہلی ۔ 5 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ایک ملیالم کتب ’’میشا‘‘ پر امتناع عائد کرنے کیلئے پیش کردہ درخواست کو مسترد کردیا اور کہا کہ ’’کسی مصنف کی دستکاری کا احترام کیا جانا چاہئے‘‘۔ درخواست گذار نے یہ استدلال پیش کیا تاکہ اس کتاب میں مندر پہنچنے والی عورت کو اہانت آمیز انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس دیپک مصرا کی قیادت میں ایک بنچ نے کہا کہ کسی کتاب کو جزوی یا جمود کی حالت میں نہیں بلکہ جامع اورکلیتاً انداز میں پڑھا جانا چاہئے۔ اس بنچ نے جس میں جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ بھی شامل تھے، مزید کہا کہ ’’کسی کتاب کے موضوعاتی نظریہ کو سنسر شپ کے ضمن میں قانونی داؤ پیچ میں مبتلاء ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے‘‘۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ مصنف کو بھی الفاظ کے ساتھ اس طرح کھیلنے کا موقع دیا جانا چاہئے جیسے کوئی مصور رنگوں سے کھیلا کرتا ہے۔ دہلی کے ساکن این رادھا کرشنن نے ایس ہریش کی ملیالم ناول ’’میشا‘‘ (مونچھ) کے چند اقتباسات کو حذف کرنے کی درخواست کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے یہ حکم جاری کیا ہے۔