نئی دہلی 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) آسام میں دو ہلکی شدت کے دھماکوں کے سوائے یوم جمہوریہ تقاریب آج ملک گیر سطح پر پرامن طور پر منعقد کی گئیں ۔ ریاستوں میں ثقافتی تنوع کے علاوہ فوجی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا ۔ ملک گیر سطح پر ہر ریاست کے عوام میں جشن جمہوریہ تقاریب کا جوش و خروش دیکھا گیا ۔ کئی مرحلہ پر مشتمل صیانتی انتظامات کے دوران گورنر جموں و کشمیر این این ووہرا نے مولانا آزاد اسٹیڈیم جموں میں پریڈ کی سلامی لی ۔ ریاست میں کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ سری نگر میں گذشتہ 10 سال میں پہلی مرتبہ موبائیل فون اور انٹر نیٹ خدمات میں دخل اندازی نہیں کی گئی ۔ بخشی اسٹیڈیم میں پریڈ منعقد کی گئی ۔ خط قبضہ پر تین مقامات پر پاکستانی فوجیوں کو ہندوستانی فوجیوں نے سرحد پر مٹھائی پیش کی ۔ جبکہ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور در اندازی کی کوششوں کے واقعات پیش آئے ۔ آسام میں دو کم شدت کے بم دھماکے ہوئے لیکن کوئی ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی ۔ ریاستوں کے دارالحکومتوں میں گورنروں نے روایتی پریڈ کی سلامی لی ۔ چیف منسٹر وں نے قومی پرچم لہرایا اور ریاستوں میں تہذیبی تنوع کا مظاہرہ کیا گیا ۔ فوجی طاقت کے مظاہرہ میں اپنی وردیوں میں ملبوس فوجیوں نے مارچ پاس کیا ۔ ہر ریاست میں وہاں کی ثقافتی روایات کے مطابق رنگارنگ جھانکیاں پیش کی گئیں۔ یوم جمہوریہ کے خطاب میں جموں و کشمیر کے گورنر نے کہا کہ سرحد پار عناصر ریاست کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے پائیدار ترقی کیلئے نظم و ضبط برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ دیگر ریاستوں میں گورنروں اور چیف منسٹر نے عسکریت پسندوں اور نکسلائٹس سے تشدد ترک کردینے اور ترقی و عوامی فلاح کے اصل دھارے میں شامل ہوجانے کی اپیل کی ۔ منی پور کے چیف منسٹر اوکرام ایبوبی نے امپھال میں شورش پسند گروپس سے تشدد ترک کرنے اور ریاست کی ترقی میں شامل ہوجانے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ صرف عوام ہی شورش پسندی سے متاثر ہوتے ہیں ۔ ناگا لینڈ کے گورنر پی بی آچاریہ نے کہا کہ ریاست میں پائیدار امن بحال کرنا ضروری ہے ۔ حکومت ہند اور ناگا روپوش عناصر کے درمیان بات چیت کے نتیجہ میں خوشگوار تصفیہ متوقع ہے ۔ انہوں نے کوہیما میں ترنگا لہرایا ۔ چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی نے کہا کہ ان کی حکومت آدی واسیوں اور نسلی جھڑپوں سے متاثر دیگر افراد کی باز آباد کاری کیلئے ایک خصوصی پیاکیج منظور کررہے ہیں ۔ اس کے باوجود اگر خاطی اپنی کارروائیاں جاری رکھیں تو انہیں سزا دی جائے گی ۔ ماؤسٹوں سے تشدد کا راستہ ترک کرنے کی گورنر جھارکھنڈ سید احمد نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور بائیں باز و کی انتہا پسندی ریاست اور ملک کی ترقی کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ حکومت اوڈیشہ نے تمام اضلاع میں سخت چوکسی کا اعلان کیا تھا کیونکہ محکمہ سراغ رسانی کی اطلاع کے بموجب ریاست اور پڑوسی علاقوں میں دہشت گرد حملوں کا خطرہ تھا ۔ آج کے دن یوم سیاہ منانے کی ماؤسٹوں کی اپیل کے پیش نظر جنوبی اور مغربی ریاستوں میں سخت چوکی اختیار کی گئی تھی ۔ آندھرا پردیش اور چھتیس گڑھ میں مزید حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے ۔ چیف منسٹر تریپورہ مانک سرکار نے اپنی تقریر میں کہا کہ عوام کے تمام طبقات کو متحد ہوکر دہشت گردی پر قابو پانا چاہئے ۔