ایس بی آئی میں دیگر بینکوں کے انضمام کے خلاف احتجاج
نئی دہلی ۔ 29 ۔ جولائی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : عوامی شعبہ کے بینک ملازمین کی آج ایک روزہ ہڑتال کے باعث ملک بھر میں 80 ہزار بینک شاخوں کی خدمات متاثر ہوگئی ۔ جب کہ یہ احتجاج ، ایس بی آئی میں دیگر بینکوں کے انضمام کے خلاف کیا گیا تھا ۔ تاہم آئی سی آئی سی آئی جیسے خانگی شعبہ کے بینک حسب معمول کام کرتے رہے ۔ یونائٹیڈ فورم آف بینکس یونینس جو کہ 9 بینکوں کے ملازمین اور عہدیداروں کی تنظیموں کا مشترکہ فورم ہے اور جس میں 8 لاکھ ارکان ہیں ملک گیر ہڑتال سے چیک کلیرنس ، کیاش ڈپازٹ اور مالیاتی لین دین کی خدمات درہم برہم ہوگئی ۔ آل انڈیا بینک ایمپلائز اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے بتایا کہ ملک گیر سطح پر عوامی شعبہ کے بینکوں میں عام خدمات متاثر رہیں ۔ جب کہ 26 جولائی کو چیف لیبر کمشنر کے ساتھ مذاکرات کے ثمر آور نتائج برآمد نہیں ہوسکے ۔ انہوں نے یہ وضاحت کی کہ ملازمین کی یونین بامقصد بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن حکومت بینک اصلاحات کی موجودہ پالیسی کو حق بجانب قرار دینے کی کوشش میں ہے ۔ جس کے باعث بات چیت کے دروازے بند ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ یونینوں کا یہ مطالبہ ہے کہ بینک شعبہ میں بیرونی راست سرمایہ کاری کی اجازت سے دستبرداری اور خانگیانے کی کوششوں سے باز آجائے ۔۔