ملک کے ممتاز مصور و کتھک ڈانسر راگھوراج بھٹ نا انصافی کا شکار

حیدرآباد ۔ 3 ۔ ستمبر : ہماری ریاست تلنگانہ میں مختلف شعبوں میں ماہرین کی کوئی کمی نہیں ، ان میں مصور کلاسیکی موسیقی کے ماہرین اور کلاسیکی ڈانس میں غیر معمولی مہارت رکھنے والی شخصیتیں شامل ہیں لیکن متعلقہ فن میں غیر معمولی مہارت رکھنے والی ان شخصیتوں کو شکایت ہے کہ ریاست میں چونکہ آندھرائی سیاستداں اور حکام چھائے ہوئے تھے اس لیے انہیں جان بوجھ کر نظر انداز کیا جاتا رہا ۔ وہ جس مقام و مرتبہ کے مستحق اور حقدار تھے انہیں اس سے محروم رکھا گیا ۔ ایسے ہی فنان اور فنکاروں میں پرانے شہر کے محلہ کالی قبر دارالشفاء میں پیدا ہوئے راگھو راج بھٹ بھی شامل ہیں ۔ پدما وبھوشن برجو مہاراج کے اس شاگرد رشید نے روس اور سنگاپور میں وہاں کے طلباء وطالبات کو نہ صرف مصوری سکھائی بلکہ کلاسیکی ہندوستانی رقص کتھک کا ماہر بھی بنایا ۔ وہ اسکیچنگ ڈانسر اور کوریو گرافر بھی ہیں ۔ حیدرآباد کے پہلے کتھک ڈانسر گوپال راج بھٹ کے گھر جنم لینے والے اس حیدرآبادی ڈانسر نے 5 سال کی عمر سے ہی کلاسیکی رقص کی تربیت حاصل کی اور آج وہ دنیا بھر میں اپنے کتھک رقص اور مصوری کے لیے کافی مشہور ہیں ۔ اس شعبہ میں ان کے وسیع تر تجربہ صلاحیتوں اور خوبیوں سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ راگھو راج بھٹ کو ریاستی محکمہ تہذیبی امور یا شلپارمم میں کسی اعلیٰ عہدہ پر فائز ہونا چاہئے ۔ راگھو راج بھٹ کے شاگرد چاہتے ہیں کہ انہیں شلپارمم میں ڈائرکٹر کلچر کے عہدہ پر فائز کیا جائے ۔ اس سے اس عہدہ کے وقار میں اضافہ ہوگا ۔ راقم الحروف نے راگھو راج بھٹ سے ان کے فن مصوری اور رقص سے متعلق بات چیت کی ۔ کالی قبر علاقہ میں پیدا ہوئے راگھوراج بھٹ آج کل بنجارہ ہلز روڈ نمبر 11 میں مقیم ہیں وہ کتھک اور لوک رقص کے ماہر ہیں ۔ ان کے والد گوپالراج بھٹ حیدرآباد کے پہلے کلاسیکل ڈانسر تھے اور مصوری کے استاذ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں ۔

پہلے اردو شریف اسکول میں ڈرائنگ ٹیچر رہے پھر دارالعلوم میں ان کا تبادلہ ہوا ۔ ان کا شمار ہمارے شہر کے ممتاز مصور سعید بن محمد نقش کے رفقاء میں ہوتا تھا انہیں پنڈت جواہر لال نہرو ، ڈاکٹر راجندر پرساد ، نیلم سنجیوا ریڈی ، شریمتی اندرا گاندھی ، لال بہادر شاستری وغیرہ کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا ۔ راگھو راج بھٹ نے اپنے بارے میں بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ منگلا بھٹ کتھک ڈانس کے ماہر ہیں ۔ فائن آرٹس کالج سے انہوں نے مصوری کی تربیت حاصل کی ۔ میوزک کالج سے ڈانس میں ڈپلوما کیا ۔ کتھک کیندرا نئی دہلی سے جب انہوں نے امتیازی نشانات کے ساتھ ڈپلوما کیا تب حکومت ہند اور سنگیت ناٹک اکیڈیمی کی قومی اسکالر شپ سے انہیں نوازا گیا ۔ راگھو راج نہ صرف ایک اچھے مصور اور ماہر کتھک ڈانسر ہیں بلکہ اسٹیج میک اپ اسٹیج کرافٹ ، کے علاوہ ہندوستان کے لوک اور قبائلی آرٹس کے بھی ماہر ہیں ۔

وہ بتاتے ہیں کہ کالج آف فائن آرٹس اینڈ آرکٹکیچر سے مصوری کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ڈائرکٹر کتھک کیندر نئی دہلی ڈاکٹر جیون پاتی نے ان کی زبردست حوصلہ افزائی کی ۔ نتیجہ میں انہیں مصوری کی ایک نئی قسم Artistic Line Drawing تخلیق کی ان کے اس فن کو بہت سراہا گیا ۔ انہوں نے ہندوستان کے مختلف مقامات پر اپنی مصوری اور رقص کا مظاہرہ کیا اور نمائشوں کا اہتمام کیا وہیں سنگاپور ، امریکہ ، روس ، کینڈا ، ملیشیا ، فلپائن ، بنکاک اور دیگر یوروپی ممالک کے دورے کرتے ہوئے اپنے فن کے مظاہرہ سے شائقین کو حیرت زدہ کردیا ۔ انہوں نے سنگاپور میں ساڑھے تین سال اور ماسکو میں ساڑھے تین سال تک وہاں کے طلباء وطالبات کو رقص کی تربیت فراہم کی ۔ ان کی اہلیہ منگلا بھٹ بھی حسن اتفاق سے پنڈت برجو مہاراج کی شاگردہ ہیں وہ جرمن اور تاشقند میں کتھک کی ٹیچر رہیں اور روسی زبان پر کافی عبور رکھتی ہیں ۔ منگلا بھٹ اردو شاعری سے کافی دلچسپی رکھتی ہیں ان کے فن میں صوفیانہ کلام کا رنگ چڑھا نظر آئے گا ۔ 50 سالہ راگھو راج بھٹ اور 42 سالہ منگلا بھٹ کو ایک بیٹا ہے جو ممبئی میں ایک این جی او کے لیے کام کرتا ہے ۔ راگھو راج بھٹ اور ان کی بیوی کے خیال میں اردو زبان میں مٹھاس ہی مٹھاس ہے جب کہ صوفیانہ کلام ہر کسی کو اپنی جانب کھینچنے کی صلاحیت رکھتاہے ۔ راگھو راج بھٹ فی الوقت گورنمنٹ میوزک کالج میں لکچرر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں حالانکہ مختلف فنون میں ماہر حیدرآباد کے اس سپوت کو کسی اعلیٰ عہدہ پر فائز ہونا چاہئے تھا ۔ اس بارے میں ان کا کہنا ہے کہ کے سی آر حکومت سے توقع ہے کہ وہ باصلاحیت فن کاروں اور مصوروں کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔۔