ملک کی جملہ ریاستوں کا اقتصادی خسارہ 4,93,360 کروڑ

اترپردیش سب سے آگے ۔ آئندہ سال صورتحال میں کچھ بہتری کا امکان
ممبئی 24 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اترپردیش اور پھر راجستھان کے بشمول تمام ریاستوں کا اقتصادی خسارہ آسمان کو چھونے لگا ہے ۔ یہ خسارہ مالیاتی سال 2016 میں بحیثیت مجموعی 4,93,360 کروڑ روپئے کا ہوگیا ہے جبکہ 1991 میں یہ خسارہ محض 18,790 کروڑ کا تھا ۔ ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے بموجب ‘ جنہیں آج جاری کیا گیا ‘ امید کی جا رہی ہے کہ ریاستیں اقتصادی سال 2017 میں کچھ بہتری کے اقدامات کرتے ہوئے اس حسارہ کو کم کرنے کی کوشش کرینگی ۔

ہوسکتاہے کہ یہ خسارہ آئندہ سال کم ہو کر 4,49,520 کروڑ ہوجائے ۔ سال 1991 میں اتر پردیش کا اقتصادی خسارہ صرف 3,070 کروڑ کا تھا جو اب بڑھ کر 64,320 کروڑ تک جا پہونچا ہے ۔ تاہم امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سال صورتحال میں بہتری پیدا ہوگی اور یہ خسارہ کم ہوجائیگا ۔ ہوسکتا ہے کہ یہ خسارہ گھٹ کر 40,530 کروڑ رہ جائے ۔ اسی طرح مہاراشٹرا میں سال 1991 میں اقتصادی خسارہ 1,020 کروڑ کا تھا جو اب بڑھ کر سال 2016 میں 37,950 کروڑ تک جا پہونچا ہے ۔ امید کی جا رہی ہے کہ یہ آئندہ سال گھٹ کر 35,030 کروڑ ہو جائے گا ۔ دوسری جانب تیزی سے ترقی کرنے والی اور صنعتی ریاست کہلانے والی گجرات میں جہاں 1991 میں اقتصادی خسارہ 1,800 کروڑ کا تھا اب یہ بڑھ کر 22,170 کروڑ تک جا پہونچا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سال اس میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہوگا اور یہ 24,610 کروڑ تک پہونچ جائے گا ۔ گجرات وہ ریاست ہے جہاں 2001 کے بعد سے ہر سال مالیاتی خسارہ میں اضافہ ہی درج کیا گیا ہے ۔ آئندہ سال ریاست آندھرا پردیش میں بھی اضافی مالیاتی خسارہ کا اندازہ کیا جا رہا ہے ۔ اس سال یہاں خسارہ 17,000 کروڑ کا ہے جو آئندہ سال بڑھ کر 20,500 کروڑ تک پہونچ جائے گا ۔ اسی طرح ٹاملناڈو بھی ایسی ریاست ہے جہاں آئندہ سال یہ خسارہ 40,530 کروڑ تک پہونچ جائے گا جبکہ جاریہ سال یہ 32,320 کروڑ کا ہے ۔ کرناٹک میں آئندہ سال تک یہ خسارہ 25,660 کروڑ تک پہونچ سکتا ہے ۔ فی الحال یہ خسارہ 20,560 کروڑ کا ہے ۔