نئی دہلی ۔ 26 ۔ مئی (سیاست ڈاٹ کام) ملک کی تقسیم کے دوران جو فرقہ وارانہ صورتحال پیدا ہوئی تھی، ایک سال قبل نریندر مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد وہی حالات لوٹ آئے ہیں۔ کانگریس کے راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے یہ بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں کافی کشیدگی اور دوریاں دیکھی جارہی ہیں۔ ایسی صورتحال ملک کی تقسیم کے بعد گزشتہ 60 تا 65 سال میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔ وہ آج اے آئی سی سی اجلاس کے بعد خطاب کر رہے تھے، اس اجلاس میں انہوں نے اور لوک سبھا میں قائد اپوزیشن ملکارجن کھرگے نے بی جے پی حکومت کے ایک سال کی تکمیل کے موقع پر رپورٹ کارڈ جاری کی۔ 42 صفحات پر مشتمل کتابچہ کا عنوان ’’ایک سال ، دیش بد حال‘‘ رکھا گیا ہے۔ کانگریس حکومت نے ’’سوٹ بوٹ سرکار‘‘ کو پوری طرح ’’ناکام‘‘ قرار دیا۔ اس موقع پر اے آئی سی سی کمیونکیشن ڈپارٹمنٹ سربراہ رندیپ سرجے والا بھی موجود تھے جنہوں نے اس کتابچہ کو منظر عام پر لانے میں اہم رول ادا کیا۔
اے آئی سی سی نے حکومت کے وعدوں اور گزشتہ ایک سال کے دوران زراعت سے لیکر صنعتوں ، تعلیم سے لیکر روزگار اور ماحولیات سے لیکر برآمدات کے شعبوں میں حقیقی کارکردگی کی تفصیلات پیش کی ہے۔ اس کے علاوہ ایک ڈاکیومینٹری بھی تیار کی گئی جس میں بی جے پی حکومت کے دعوؤں کو بے نقاب کرتے ہوئے حقائق پیش کئے گئے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ گزشتہ ایک سال بی جے پی اور سنگھ پریوار کے ساتھ ساتھ کئی مرکزی وزراء و بی جے پی قائدین کے متنازعہ بیانات سے بھرپور رہا۔ یکے بعد دیگرے بیانات جاری کئے جاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے ایک بھی وزیر کے خلاف قابل اعتراض بیانات کی بناء کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے مودی کی صاف ستھری سیاست کے دعوؤں پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ ان کی کابینہ میں 30 فیصد وزراء کے خلاف فوج داری مقدمات پائے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان میں سے بعض اقدام قتل کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ رپورٹ کارڈ میں کہا گیا کہ یہ ناکام قیادت اور داغدار وزراء کی حکومت ہے۔ اس میں بی جے پی قائدین اور وزراء کے متنازعہ بیانات اور ان کے خلاف فوجداری مقدمات کی تفصیلات بھی پیش کی گئی ہیں۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ بی جے پی کے وزیراعظم سے لیکر دیگر تمام سرکردہ قائدین ہمیشہ نچلی سطح کی باتیں کرتے رہے۔ اس سے حکومت کی حقیقت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ مودی کے ایک سال میں صرف خوف اور آنسو دکھائی دے رہے ہیں، خوشی کا دور دور تک پتہ نہیں۔ کسانوں اور محنت کش طبقہ کی حالات زار اور بھی بدتر ہوگئی ہے۔ ایک سال میں عام آدمی کو خوش کرنے والی ایسی کوئی بات نہیں دیکھی گئی ہے۔ غلام نبی آزاد اور کھرگے نے وزیراعظم پر کئی موضوعات کے بارے میں جھوٹ بیانی سے کام لینے کا الزام عائد کیا۔ پارٹی کے ایک اور سینئر لیڈر احمد پٹیل نے ٹوئیٹر پر این ڈی اے کے صاف ستھری حکمرانی فراہم کرنے کے دعوے پر سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی کو بے اثر کرنے ، لوک پال، چیف ویجلنس آفیسر یا سی آئی سی کا تقرر نہ کرنے کے بعد کرپشن کا پتہ کون چلائے گا؟ اس کے بعد حکومت پھر یہ دعویٰ کرتی ہے کہ ایک سال کرپشن سے پاک رہا؟ کانگریس قائدین اور ترجمان گزشتہ ایک ہفتہ سے مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے این ڈی اے حکومت کی عدم حکمرانی کو بے نقاب کرنے میں مصروف ہیں۔