برنپور ۔ /10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کی ترقی کیلئے مرکز اور ریاستوں کو ٹیم انڈیا کے طور پر کام کرنے کی آج پرزور اپیل کی اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتابنرجی نے ان کے اس نظریہ کی بھرپور حمایت کی ۔ ترنمول کانگریس کی تیز مزاج سربراہ ممتابنرجی کیلئے خوشگوار الفاظ استعمال کرتے ہوئے اپنے اس یقین کا اظہار کیا کہ ماضی میں ملک کی اقتصادی ترقی کا تعین کرنے والی ریاست مغربی بنگال مستقبل میں بے مثال ترقی کے راستہ پر دوبارہ گامزن ہوجائے گی اور ایک اہم اقتصادی قوت کی حیثیت سے ابھرے گی ۔ ’’ہندوستان کو آگے بڑھانے ‘‘ کیلئے ریاستوں کے ساتھ کام کرنے کا عہد کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ یہ بڑی بدبختی کی بات ہے کہ ماضی میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان کشیدگی رہی ہے ۔ آئی آئی ایس سی او کے ایک عصری فولادی پلانٹ کا افتتاح کرنے کے بعد ممتابنرجی کی موجودگی میں انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ’’میں بھی کئی سال تک چیف منسٹر رہا ہوں اور میں جانتا ہوں کہ ریاستوں کے تیئں (مرکز کا) یہ رویہ کسی کیلئے بھی مددگار ثابت نہیں ہوسکتا ۔ ہمارے دستور نے ہمیں ایک وفاقی ڈھانچہ فراہم کیا ہے لیکن بدقسمتی سے مرکز ۔
ریاست تعلقات ہمیشہ ہی کشیدگی کے شکار رہے ہیں ‘‘ ۔ وزیراعظم اور چیف منسٹروں کو ٹیم کی حیثیت سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ صرف دہلی سے سارے ملک پر حکمرانی نہیں کی جاسکتی حالانکہ گزشتہ 60 سال سے ایسا ہوتا رہا ہے ۔ دہلی ہی واحد ستون نہیں ہے جس پر ہندوستان کھڑا ہے بلکہ ہندوستان 30 ستونوں (ریاستوں) کی مدد سے کھڑا ہے ۔ اس ضمن میں انہوں نے تمام ریاستوں کو ساجھیدار بنانے کیلئے قائم کردہ نیتی آیوگ کا حوالہ دیا ۔ وزیراعظم نے بنگلہ دیش کے ساتھ حالیہ سرحدی اراضی سمجھوتہ کا حوالہ دیتے ہوئے اس کو ’’ٹیم انڈیا‘‘ کی کامیاب کی ایک بہترین مثال قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ مغربی بنگال ، آسام اور تریپورہ نے اس پچییدہ مسئلہ کی یکسوئی کیلئے دہلی کے ساتھ کام کیا جو (مسئلہ) گزشتہ 41 سال ، مجیب الرحمن کے دور سے حل طلب تھا ‘‘ ۔
نریندر مودی نے کہا کہ ’’اگر ٹیم انڈیا کے طور پر کام کیا گیا تو ہم داخلی و بین الاقوامی مسائل بہ آسانی حل کرسکتے ہیں ‘‘ ۔ مغربی بنگال کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت مشرقی ہند کو طاقتور بنانا چاہتی ہے اور اس مقصد کے لئے سب سے پہلے مغربی بنگال کو طاقتور بنانا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں مغربی بنگال کی ترقی کی بنیاد پر ملک کی اقتصادی ترقی کے بارے میں فیصلہ کیا جاتا تھا ۔ چنانچہ ملک کے مفاد میں مغربی بنگال کو ترقی کی بلندیوں پر پہونچنا ہوگا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی اختلافات برقرار رہیں گے ۔ لیکن انہیں ملک کی ترقی کے راستہ میں حائل نہیں ہونا چاہئیے ۔ قبل ازیں ممتابنرجی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ اگر ہم باہمی تعاون و اشتراک کے ساتھ کام کرتے ہیں تو ملک آگے بڑھے گا ۔ جب ہم منقسم اور منتشر ہوگئے تو ملک متاثر ہوگا ۔ ہم عوام میں پھوٹ و انتشار نہیں چاہتے ۔ سیاست اپنی جگہ رہے گی لیکن ترقی بھی اپنی جگہ جاری رہے گ