ملک کو درپیش مسائل کیلئے کانگریس و بی جے پی ذمہ دار

مودی کو بیدخل کرکے راہول کو وزیر اعظم بنانے سے کیا تبدیلی آئیگی ؟۔ کے سی آر کا سوال

حیدرآباد۔ یکم اپریل ( سیاست نیوز ) کانگریس اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے آج الزام عائد کیا کہ دونوں ہی جماعتیں ایسے بات کر رہی ہیں جیسے ملک کے مسائل کیلئے کوئی اور ذمہ دار ہے حالانکہ یہ دونوں ہی جماعتیں ہیں جنہوں نے ملک پر سب سے زیادہ حکمرانی کی ہے ۔ کے سی آر نے کہا کہ آج لوگ راہول گاندھی کو سن رہے ہیں ‘ نریندر مودی کو سن رہے ہیں۔ ایک کہہ رہا ہے کہ آپ چور ہیں جبکہ دوسرا کہہ رہا ہے نہیں میں چور نہیں ہوں۔ یہ لوگ کیوں لڑ رہے ہیں۔ اس لئے کہ ہم الجھن کا شکار ہوجائیں۔ یہ ایک حکمت عملی ہے ۔ اس ملک پر کس نے حکمرانی کی ہے ؟ ۔ کانگریس اور بی جے پی نے ہی حکومت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا کچھ وقت کیلئے کسی اور نے حکومت کی ہے ؟ ۔ مختصر وقت کیلئے کچھ دوسری حکومتیں بھی بنی تھیں لیکن ان دونوں جماعتوں نے ان حکومتوں کو پانچ چھ سال کام کرنے کا موقع نہیں دیا ۔ کانگریس اور بی جے پی نے ہی ملک پر زیادہ وقت تک حکمرانی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہی ہیں جیسے ملک پر کسی اور نے حکومت کی ہے ۔ ملک کے مسائل کیلئے کوئی اور ذمہ دار ہیں۔ ان جماعتوں کی کوشش یہی ہے کہ ان میں سے کسی ایک کو ووٹ دیدیا جائے جیسے ہم بے وقوف ہیں۔ کے سی آر نے گوداوری کھنی میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ کے سی آر نے سوال کیا کہ اگر عوام نے مودی کو بیدخل کرکے راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنادیا تو کیا تبدیلی آئیگی ؟ ۔ صرف اسکیموں کے نام بدل دئے جائیں گے ۔ اسکیمیں دین دیال اپادھیائے سے جواہر لال نہرو کے نام پر آجائیں گی ۔ کے سی آر نے الزام عائد کیا کہ جب وہ ملک کیلئے بات کر رہے ہیں تو سیاسی مخالفین انہیں دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ان کی جدوجہد اور عوام کی تائید سے علیحدہ تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں آیا ہے ۔ ملک میں بھی اب تبدیلی کی ضرورت ہے ۔ کے سی آر نے کہا کہ ملک میں دولت ہے ‘ اللہ نے وسائل بھی دئے ہیں۔ لیکن جن لوگوں کے پاس انہیں استعمال کرنے کی صلاحیت نہیں ہے وہی ملک پر حکومت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مودی کی جانب سے ان پر نجومیوںکے مشورہ پر کام کرنے کے الزام پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ایک وزیر اعظم کو ایسے ریمارکس نہیں کرنے چاہئے تھے ۔