ملک پیٹ اور چنچل گوڑہ کی عوام میں خوشی کی لہر

سربراہ ٹی آر ایس کے سی آر سے جیل اور ریس کورس کی منتقلی کے وعدے کو نبھانے کا مطالبہ

حیدرآباد ۔ 21 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : پرانے شہر میں تشکیل تلنگانہ سے جن علاقوں میں خوشی کی لہر پائی جاتی ہے ان میں ملک پیٹ اور چنچل گوڑہ کے علاقہ بھی شامل ہیں چونکہ ان علاقوں سے جیل اور ریس کورس کی منتقلی کا صدر تلنگانہ راشٹریہ سمیتی مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کر رکھا ہے ۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد پرانے شہر کے علاقہ چنچل گوڑہ سے جیل کی منتقلی اور ملک پیٹ سے ریس کورس کی منتقلی کے وعدے کا اس علاقہ کے عوام نے خیر مقدم کیا تھا اور تشکیل تلنگانہ کے ساتھ ہی چنچل گوڑہ جیل اور ریس کورس کی منتقلی کے متمنی افراد کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ چنچل گوڑہ جیل کی جانب سے چنچل گوڑہ کی سڑک کو بند کئیے جانے اور موجودہ سڑک پر موجود غریب خاندانوں کو وہاں سے جبراً منتقل کرتے ہوئے سڑک نکالے جانے پر بھی علاقہ کے عوام میں کافی ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ لیکن اب جب کے تشکیل تلنگانہ کی راہیں ہموار ہوچکی ہیں تو عوام کی امیدوں میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ عوام چاہتے ہیں کہ جیل اس علاقہ سے منتقل ہی ہوجائے تو بہتر ہے تاکہ علاقہ کے عوام کو اطمینان حاصل ہو ۔ اسی طرح ریس کورس کے اطراف و اکناف کے مکینوں کا بھی احساس ہے کہ ریس کورس کی منتقلی کی صورت میں کئی برائیوں کے دور ہونے کا امکان ہے چونکہ ریس کورس میں مختلف علاقوں سے طرح طرح کے لوگ ریس کھیلنے کے لیے پہنچتے ہیں اور ریس کورس کے باعث اس علاقہ کے نوجوانوں پر بھی غلط اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔

اسی لیے اس علاقہ کے عوام متعدد مرتبہ ریس کورس کی منتقلی کا مطالبہ کرتے ہوئے نمائندگیاں کرچکے ہیں لیکن اب ان نمائندگیاں کرنے والوں کی امیدیں جاگ رہی ہیں اور لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں یقین ہے کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد مسٹر کے چندرشیکھر راؤ پرانے شہر کی ترقی کے لیے کئے گئے ان دونوں وعدوں کو پورا کریں گے چونکہ پرانے شہر کی ترقی کے لیے انہوں نے کوئی کروڑہا روپئے کے پیاکیج کا اعلان نہیں کیا ہے بلکہ ان دو مقامات کو شہر کے اس خطہ سے نواحی علاقوں میں منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے جس پر عمل آوری ناممکن نہیں ہے ۔ چنچل گوڑہ کے رہنے والے ایک شخص نے بتایا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے ساری ریاست کے عوام کو تو فائدہ ہوگا ہی لیکن چنچل گوڑہ علاقہ کے عوام کو جیل کی اس علاقہ سے منتقلی کی صورت میں بڑی راحت حاصل ہوگی اور توقع ہے کہ جیل کی منتقلی کے بعد اس اراضی پر پرانے شہر کی ترقی کے لیے کوئی وسیع پراجکٹ کا بھی آغاز ہوسکتا ہے ۔ اسی طرح ریس کورس کی منتقلی کی صورت میں بھی اس علاقہ میں بڑی جائیداد حکومت کو حاصل ہوگی جہاں پر حکومت سرکاری سطح پر آئی ٹی پارک یا پھر عصری ٹکنالوجی کا کوئی مرکز قائم کرسکتی ہے جو پرانے شہر کے عوام بالخصوص نوجوانوں کو ملازمت کے کئی مواقع حاصل ہوں گے اور عوام کی سہولتوں میں بھی بہتری پیدا ہوگی ۔ چنچل گوڑہ جیل اور ملک پیٹ ریس کورس کی ان علاقوں سے منتقلی کے خواہش مند کے سی آر کی حیدرآباد واپسی پر ان سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں یادداشت پیش کرنے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں ۔۔