ملک میں 9,500 نان بینکنگ فینانشیل کمپنیوںمیں بدعنوانیاں

انتہائی خطرہ کے زمرہ میں شمولیت ۔ پی این بی اسکام میں سی بی آئی اور ای ڈی کی تحقیقات شروع
نئی دہلی 26 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے تقریبا 9,500 نان بینکنگ فینانشیل کمپنیوں کو ‘ جو ملک میں اس طرح کی جملہ کمپنیوں کا 80 فیصد ہیں ‘ انتہائی خطرہ کے زمرہ میں شامل کیا ہے کیونکہ انہوں نے انسداد منی لانڈرنگ قانون کے کئی دفعات کی تکمیل نہیں کی ہے ۔ آر بی آئی کے ریکارڈز کے مطابق تقریبا 9,491 انتہائی خطرہ والے معاشی ادارے ہیں اور اس کی فہرست وزارت فینانس کے تحت کام کرنے والی فینانشیل انٹلی جنس یونٹ نے شائع کی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ہندوستانی معیشت میں جرائم کی روک تھام اور انفورسمنٹ ایجنسیوں کو خبردار کرنے کیلئے یہ فہرست شائع کی گئی ہے ۔ اس فہرست میں ان فرمس اور کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں جنہیں جاریہ سال جنوری تک اپ ڈیٹ کیا گیا ہے ۔ ریکارڈز کے مطابق ملک میں جملہ 12,000 نان بینکنگ فینانشیل کمپنیاں ہیں۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ سی بی آئی نے پانچ بینکوں کے چیف ویجیلنس آفیسروں سے پنجاب نیشنل بینک کے nostro اکاؤنٹس میں ہوئی مالیاتی معاملتوں کی تفصیل طلب کی ہے ۔ یہ معاملاتیں نیرو مودی اور میہول چوکسی کو جاری کردہ لیٹرس آف انڈر اسٹانڈنگ کی بنیاد پر ہوئی تھیں۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ ایجنسی نے ایک معروف لا فرم سے نیرو مودی اور چوکسی سے متعلق دستاویزات بھی حاصل کرلئے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اس اسکام میں تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے ۔ نیرو مودی کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہوئے کئی مقامات پر دھاوے کئے گئے اور تلاشی لی گئی ہے اور سی بی آئی کا ماننا ہے کہ کچھ فائیلیں لا فرم کے پاس بھی ہوسکتی ہیں۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور کہا کہ ایک ٹیم کو فرم کے دفتر روانہ کیا گیا تھا اور ان دستاویزات کو حاصل کرلیا گیا ہے ۔ علاوہ ازیں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے آج ممبئی کی ایک عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے نیرو مودی کے بیرونی ممالک میں کاروبار سے متعلق معلومات حاصل کرنے کی اجازت طلب کی ہے ۔