ملک میں 41.02 کروڑ پیان کارڈس کی اجرائی

اکیس کروڑ سے زائد PAN کارڈس آدھار سے مربوط
مالیاتی لین دین کے لیے دس ہندسی پیان کارڈ کا رکھنا ضروری
حیدرآباد ۔ 4 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : آدھار کارڈ سے متعلق سپریم کورٹ کے دستوری بنچ کے حالیہ فیصلہ میں یہ واضح کردیا گیا ہے کہ آدھار کارڈ اسکولوں یا تعلیمی اداروں میں داخلے ، سم کارڈ کے حصول ، سرکاری داخلہ امتحانات NEET وغیرہ کے لیے لازم نہیں ہے ۔ ہاں سرکاری بہبودی اسکیمات سے استفادہ کرنے والوں کے لیے آدھار کارڈ لازمی ہوگا ۔ اس سلسلہ میں یہ بھی کہنا ضروری ہوگا کہ آدھار کارڈ کو حکومت پیان کارڈ سے بھی مربوط کرتی ہے ۔ جس کا سلسلہ جاری ہے ۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق تاحال 41.02 کروڑ پیان کارڈس کی اجرائی عمل میں آئی ہے جن میں سے 40.01 کروڑ سے زیادہ پیان کارڈ (Permanent Account Number) انفرادی طور پر لوگوں نے حاصل کیے ہیں ۔ ویسے بھی بینک اکاونٹس کھلوانے کی خواہاں رضا کارانہ تنظیموں و اداروں کے لیے پیان کارڈ لازمی ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ دنیا کی آبادی 7 ارب 632 ملین 819 ہزار 325 ہے جس میں ہندوستان کی آبادی 135 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے یعنی ہندوستان کی آبادی دنیا کی جملہ آبادی کا 17.74 فیصد حصہ ہے ۔ ہماری 322 فیصد آبادی شہری علاقوں میں مقیم ہے اور 67.8 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں آباد ہے ۔ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ آج کی تاریخ تک 21.08 کروڑ پیان کارڈس کو آدھار سے مربوط کیا گیا ۔ سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیر تک جملہ 21,08,16,676 پیان کارڈس کو آدھار سے مربوط کیا گیا ۔ اس طرح انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ پیان کارڈس کی تعداد 41,02,66,969 رہی ۔ آپ کو بتادیں کہ سی ڈی بی ڈی نے پیان کارڈ کو آدھار سے مربوط کرنے کی مہلت میں آئندہ سال 31 مارچ تک توسیع دی ہے ۔ قانون انکم ٹیکس کی دفعہ 139 AA(2) کے مطابق پیان کارڈ رکھنے والے ہر شخص کے لیے اپنے پیان کارڈ کو آدھارکارڈ سے مربوط کرنا لازمی ہے ۔ آپ کو بتادیں کہ آدھار UIDAI جاری کرتا ہے جب کہ پیان کارڈ دراصل ایک 10 ہندوسوں پر مشتمل ایک نمبر ہے جو محکمہ انکم ٹیکس کسی بھی شخص، فرم یا ادارہ کو الاٹ کرتا ہے ۔۔