ٹاملناڈو میں 4174 معاملے درج۔ مرکزی حکومت انسدادی اقدامات میں مصروف: وزیر صحت جے پی نڈا
نئی دہلی۔/4جولائی، ( سیاست ڈاٹ کام) ملک میں اس سال ڈینگو کے زائد از 18700 کیس کا پتہ چلا ہے جس کے لئے وزارت صحت نے مانسون کی جلد آمد کو ایک وجہ بتایا ہے۔ یہ بیماری مچھروں کی وجہ سے ہوتی ہے۔ کیرالا میں سب سے زیادہ 9104 کیس معلوم ہوئے ہیں جس کے بعد ٹاملناڈو کا نمبر ہے جہاں 2 جولائی تک 4174 کیس درج ہوئے۔ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے آج ان امراض سے نمٹنے کی تیاری کے سلسلہ میں یہاں ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں ہیلت سکریٹری سی کے مشرا، ڈائرکٹر جنرل آئی سی ایم آر سومیا سوامی ناتھن، نیشنل وکٹر بورن ڈسیز کنٹرول پروگرام اور دیگر ادارہ جات کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔ نڈا نے میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ہم نے دو جائزہ اجلاس منعقد کئے، ایک دہلی کیلئے اور دیگر بقیہ ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کیلئے اور ہم ہماری تیاری سے مطمئن ہیں۔ ہم پہلے ہی اس معاملہ میں تین ویڈیو کانفرنس منعقد کرچکے ہیں اور 13 اڈوائزری جاری کئے جاچکے ہیں۔ سکریٹری ( صحت ) عنقریب دیگر ریاستوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس منعقد کریں گے۔ سکریٹری مشرا نے کہا کہ کیرالا ڈینگو، ملیریا اور اسی طرح کی دیگر بیماریوں سے نمٹنے کی جدوجہد کررہا ہے جو مانسون کی عاجلانہ آمد کے سبب پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں وزارت صحت کی ایک ٹیم بھیجی جاچکی ہے جو صورتحال کا جائزہ لے کر واپس ہوئی ہے لیکن کیرالا کی طرف سے اس معاملہ میں کوئی درخواست نہیں کی گئی۔ ویسے اس ریاست میں ہیلت میکانزم عمدہ ہے۔ وزارت صحت کے مہیا کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2 جولائی تک کرناٹک کے پاس 1945 کیس، گجرات 616، آندھرا پردیش 606 اور مغربی بنگال 469 کیسوں کے ساتھ دیگر نمایاں ریاستیں ہیں۔