ملک میں مذہب و ذات کے نام سیاست، فروغ سیکولرازم میں رکاوٹ

حیدرآباد ۔ 25 اپریل (سیاست نیوز) ملک میں مذہب اور ذات کے نام پر جاری سیاست سیکولرازم کے فروغ میں رکاوٹ بن رہی ہے حالانکہ ملک کی نصف سے زائد آبادی سیکولرازم کی بقاء کیلئے ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے کیا۔ جناب عامر علی خاں نے آج یہاں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پروگرام کو مخاطب کررہے تھے، سیکولرازم کی بقاء کیلئے کل ہند سطح پر تحریک تنظیم کی جانب سے سیکولرازم کے موضوع پر پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا تھا۔ نیوز ایڈیٹر سیاست نے دانشوروں کے اس اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑھتی فرقہ پرستی کی سیاست ملک کیلئے خطرناک ثابت ہوگی۔ ملک کا وجود اور قیام سیکولرازم کی بنیاد پر عمل میں آیا اور اس کو کسی بھی طرح کی سرکشی اور شخصی مفاد پر مبنی کوششوں سے نقصان پہنچانے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہب کے نام پر ہندوستان کو نہیں دیکھا جاسکتا ورنہ ملک کا حال بھی پڑوسی ملک جیسا ہوجائے گا جہاں صرف ذات اور مذہب کے نام پر روزانہ خون کی ندیاں بہتی ہیں۔ انہوں نے پرزور انداز میں مذہب کے نام پر سیاست کی مخالفت کی اور کہا کہ ملک کے وزیراعظم اور دیگر طاقتوں کو یہ بات ماننی چاہئے کہ وزیراعظم نے صرف 30 فیصد ووٹوں کے ذریعہ سبقت حاصل کی جبکہ اس عظیم ملک کی 70 فیصد آبادی نے انہیں اپنا موقف پیش نہیں کیا۔ انہوں نے سیکولرازم کی بقاء کیلئے سرگرم اس تنظیم کے ذمہ داروں کو مشورہ دیا کہ وہ ملک کے ہر طبقہ و مذہب کے ماننے والو ںکی ترقی و بہبود کو یقینی بنانے کے اقدامات پر زور دیں اور سب کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کریں۔ مذہب اور ذات کے نام پر سیاست اور ایسی سیاسی پارٹیوں کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ ایسی سیاسی جماعت کو قبول نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے ملک میں جاری کوششوں و حالات سے اقلیتوں کو چوکنا رہنے کا مشورہ دیا۔ اس اجلاس کو تلنگانہ مسلح جدوجہد کے قائد مسٹر بی نرسنگ راؤ نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کا وجود ہی سیکولرازم کی وجہ سے پیش آیا اور سیکولرازم جنگ آزادی کی تحریک سے ہندوستانی عوام کو ملی ایک وراثت ہے اور ملک کی اس ساکھ کو مذہب کی بنیاد پر توڑنے نہیں دیا جائے گا۔ اس اجلاس کو تنظیم کے سکریٹری مسٹر جے یو جے رام کے علاوہ مسٹر کملاریڈی سی پی آئی تلنگانہ اسسٹنٹ جوائنٹ سکریٹری یلا وینکٹ ریڈی قائدین وی آر نرسمہا راؤ، این چکرورتی و دیگر نے بھی مخاطب کیا۔ اجلاس پر اس بات پر جدوجہد کرنے کیلئے زور دیا گیا کہ ملک میں فرقہ پرستوں کی حرکتوں پر روک لگے اور انہیں قابو میں کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ مرکز میں بی جے پی حکومت کے قیام کے بعد سے زور پکڑ چکی ہیں۔