91 فیصد مزدور غیر منظم شعبہ سے وابستہ ، مئی ڈے پر عزیز پاشاہ اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم ۔ مئی : ( راست ) : ممتاز کمیونسٹ لیڈر جناب سید پاشاہ سابق ایم پی نے کہا کہ آزادی کے تقریبا 70 سال گزرنے کے باوجود ہندوستان میں غیر منظم مزدور 91 فیصد اور صرف 8 فیصد مزدوروں کو سوشیل سیکوریٹی ( سماجی تحفظ ) حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصہ میں نریندر مودی حکومت مخالف مزدور ہونے کی وجہ سے آئے دن مخالف مزدور قوانین کے نفاذ کی کوشش کررہی ہے جس کے خلاف 2016 میں تقریبا 8 کروڑ مزدوروں نے ہڑتال کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے ۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی ہڑتال کہی جاسکتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار آج ’ مئی ڈے ‘ کے موقع پر آل انڈیا او بی سی ایمپلائز یونین کی جانب سے او بی سی ہال حمایت نگر میں منعقدہ جلسہ میں کیا ۔ جناب عزیز پاشاہ نے مزید کہا کہ حالیہ دہلی میونسپل الیکشن نتائج کے بعد لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ سارے دیش میں موافق مودی لہر جاری ہے لیکن حقائق اس کے برعکس ہے ۔ چنانچہ گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں اس الیکشن میں 6 فیصد ووٹوں کی کمی ہوئی ہے ۔ ہمارا انتخابی طریقہ کار برٹش سسٹم سے لیا گیا ہے جس کے نقائص پر دھیان نہیں دیا جاتا ۔ یو پی اسمبلی الیکشن میں بی جے پی نے 39 فیصد ووٹ لینے کے باوجود اسمبلی میں 3/4 اکثریت حاصل رہی ۔ پنجاب میں بی جے پی کو صرف 3 سیٹیں ملیں اور گوا میں برسر اقتدار رہنے کے باوجود بی جے پی پہلا مقام حاصل نہ کرسکی صرف گورنر کے جانب دارانہ رویے کی وجہ سے اقتدار مل پایا ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نازک حالات میں جہاں فرقہ واریت اور فاشسٹ قوتوں کو فوقیت حاصل ہوتی جارہی ہے ۔ ایسے میں بہار کے طرز پر ، آنے والے دنوں میں عظیم اتحاد کرنا ہوگا جس میں جمہوریت اور سیکولرازم پر ایقان رکھنے والی سیاسی جماعتیں متحد ہوں تاکہ مشترکہ طور پر بی جے پی کو شکست دی جاسکے ۔ ڈاکٹر شنکر مدیراج جے اے سی چیرمین سنگارینی کالریز ورکرس یونین نے کہا کہ بائیں بازو کی طاقتیں کم ہونے کی وجہ سے محنت کش طبقات کے بہت سارے مطالبات کو لیت و لعل میں ڈال دیا جارہا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ محنت کش طبقہ اپنے اصل دوست بائیں بازو کا ساتھ دیں ۔ اس جلسہ کو سبھاش چندر بوس ، سی ایچ نریندرا ، سی لکشمی نارائن ڈائرکٹر تلنگانہ گرامین بینک نے بھی مخاطب کیا ۔ جلسہ میں بینک ملازمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔۔