گیاس سبسیڈی سے 1.25 کروڑ صارفین دستبردار، 42لاکھ سینئر شہری بھی ریلوے رعایتیں ترک کردیں
نئی دہلی 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہاکہ 42 لاکھ سینئر شہریوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے ری لوے رعایتوں کو ترک کردیا ہے۔ گزشتہ 9 ماہ کے دوران ان شہریوں کا یہ اقدام قابل ستائش ہے جبکہ 1.25 کروڑ خاندانوں نے گیاس سبسیڈی سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ مودی نے کہاکہ ملک میں دیانتداری کی فضاء موجود ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگ قومی تعمیر میں اپنا حصہ ادا کرنے سامنے آرہے ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد دن بہ دن رضاکارانہ طور پر سبسیڈیز اور رعایتوں کو ترک کررہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ لال قلعہ کی فصیل سے انھوں نے خوشحال شہریوں سے خواہش کی تھی کہ وہ پکوان گیاس کی سبسیڈی ترک کردیں اس کے بعد 1.25 کروڑ خاندانوں نے اس سہولت کو ترک کردیا۔ اب یہاں ریلوے کی رعایتی شرحوں کا بھی یہی معاملہ ہوا ہے۔ میں نے اس سلسلہ میں ایسا کوئی اعلان نہیں کیا تھا لیکن ریلویز نے ازخود اپنے فارم پر عوام سے استفسار کیاکہ آیا وہ اپنے سینئر سٹیزن ہونے کی کرایہ رعایت کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔ مجھے یہ کہتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ گمشتہ 8 ماہ کے دوران 42 لاکھ بزرگ مسافروں نے رضاکارانہ طور پر اپنے سبسیڈی رعایت کو ترک کردیا۔ انھوں نے مزید کہاکہ انھوں نے ملک کے ڈاکٹروں سے بھی درخواست کی تھی کہ وہ کم از کم مہینہ میں ایک مرتبہ حاملہ خاتون کا مفت علاج کریں تواس درخواست کا اثر یہ ہوا کہ ہزاروں ڈاکٹرس اس کاز کے لئے آگے آئے اور اب تک 1.25 کروڑ حاملہ خواتین کا مفت علاج کیا۔ وزیراعظم نے ڈاکٹروں سے جو خانگی شعبہ میں پریکٹس کررہے ہیں کہا ہے کہ وہ ہر ماہ کی 9 ویں تاریخ کو مفت خدمات فراہم کریں تو انھوں نے اپنی خدمات کو دیہاتوں، ٹاؤنس میں یقینی بنایا ہے۔ انھوں نے 2016 ء میں اپنے ریڈیو خطاب میں ڈاکٹروں سے کہا تھا کہ وہ غریبوں کا مفت علاج کریں۔ اس پر ہزاروں ڈاکٹرس عمل کررہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حکومت پر عوام کا بھروسہ بڑھتا جارہا ہے۔ عوام میں یہ احساس جاں گزیں ہورہا ہے کہ ٹیکس کی شکل میں جو رقم ادا کی جارہی ہے اس کا ایک ایک پیسہ ترقی کی مد میں استعمال ہورہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے یہاں ایمس پر قومی مرکز برائے معمرین کا سنگ بنیاد اور صفدر جنگ ہاسپٹل میں سوپر اسپیشالیٹی و ایمرجنسی بلاک کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ ان کی حکومت کا ویژن محدود نہیں ہے۔ عوام کے لئے عصری علاج فراہم کرنے کے لئے ان کی حکومت نے دواخانے تعمیر کئے اور دواؤں کی تیاری کو یقینی بنایا۔ہر شہری کے لئے کم خرچ میں بہترین علاج کو یقینی بنانے کے مقصد سے انھوں نے قومی ہیلت پالیسی متعارف کروائی اور اراضی کا سبب بننے والے ماحول کا صاف ستھرا بنایا۔ ہماری حکومت نے ہیلت کیر سرویس کو وزارت صحت کے حدود سے باہر لایا اور آج وزارت دیہی ترقی، پینے کے پانی اور صاف صفائی وزارت بہبود اطفال و خواتین اور آیوش کے تحت صحت عامہ کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ ان تمام وزارتوں کو حکومت کے ویژن سے مربوط کردیا گیا ہے۔