نئی دہلی۔25 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج حکومت پر ملک میں ’’غیر معلنہ ایمرجنسی‘‘ نافذ کرنے کا الزام عائد کیا جبکہ وزیراعظم نریندر مودی نے ایمرجنسی کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر اسے ہندوستان کی تاریخ کا ’’تاریک ترین‘‘ دور قرار دیا تھا۔ کانگریس ترجمان شوبھا اوزا نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں غیر معلنہ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ پارٹی کے قائدین جیسے ایل کے انڈوانی نے اسی رائے اور اندیشے کا اظہار بھی کیا ہے۔ ان کے اس تبصرے پر سیاسی حلقوں میں کافی ہلچل پیدا ہوگئی اور یہ قیاس آریائیاں کی جارہی تھیں کہ اڈوانی کا اشارہ وزیراعظم نریندر مودی کی طرف ہے لیکن آر ایس ایس نے اسے مسترد کردیا۔ کانگریس اور بی جے پی کی حریف جماعتوں نے اڈوانی کے تبصرے پر تشویش کا اظہار کیا اور انہوں نے بھی یہی رائے دی کہ اڈوانی کا اشارہ مودی کی طرف ہے۔ کانگریس اور دیگر حریف جماعتوں نے نریندر مودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے اڈوانی کے اس بیان کا بھر پور فائدہ اٹھایا اور کہا کہحکومت پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کی وقعت کو کم کررہی ہے ۔شوبھا اوزا نے کہا کہ بی جے پی کے ایک اور لیڈر یشونت سنہا نے بھی یہی رائے ظاہر کی ہے کہ ان کی پارٹی میں سینئر لیڈرس کو ’’دماغی طور پر مردہ‘‘ قرار دیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی میں سینئر قائدین خود ملک میں غیر معلنہ ایمرجنسی کا اعتراف کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پر دبائو بڑھ گیا ہے۔ یہ بھی غیر معلنہ ایمرجنسی کی ایک شکل ہے۔ انہوں نے وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی غیر معلنہ ایمرجنسی کی مثال ہے۔ جہاں آر ایس ایس اور بی جے پی کے نظریات تعلیمی اداروں پر مسلط کیئے جارہے ہیں۔