حیدرآباد ۔ 2 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : سابق وزیر اور رکن قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے آج مطالبہ کیا کہ مرکز کی جانب سے ملک میں ایس سی ، ایس ٹی سب پلان کی خطوط پر اقلیتوں کے لیے ایک علحدہ سب پلان متعارف کیا جائے ۔ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ ، صدر کانگریس سونیا گاندھی ، نائب صدر کانگریس راہول گاندھی ، ڈپٹی چیرمین منصوبہ بندی کمیشن مونٹیک سنگھ اہلوالیہ اور دیگر مرکزی وزراء کو روانہ کئے گئے علحدہ مکتوب میں محمد علی شبیر نے کہا کہ ملک میں اقلیتوں کے لیے سب پلان متعارف کرنے کے لیے مرکز کو سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئے ۔ چار صفحات پر مشتمل مکتوب میں محمد علی شبیر نے چار بڑے امور اقلیتوں کے لیے سب پلان ، مسلمانوں کے لیے 4.5% کوٹہ ، اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے بجٹ میں اضافہ اور فلاحی اسکیمات پر مناسب عمل درآمد پر زور دیا ۔
محمد علی شبیر نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی ترقی پر توجہ نہیں دی گئی ۔ 1980 میں اعلیٰ سطح کمیٹی ڈاکٹر گوپال سنگھ کمیٹی قائم کی گئی تاکہ اقلیتوں کی حالت کا جائزہ لیا جائے اور اس کے نتیجہ میں 1983 میں وزیر اعظم کے پندرہ نکاتی پروگرام کو متعارف کیا گیا ۔ جہاں تک اس پروگرام کا تعلق ہے ۔ اس میں کوئی حکمی اختیارات نہیں ہیں اور ان کی نوعیت صرف مشاورتی ہے اس لیے اس میں واضح پالیسی ہدایات ہونے چاہئے تاکہ اس پر موثر عمل آوری ہوسکے ۔ محمد علی شبیر نے اس بات کی بھی شکایت کی کہ چیف سکریٹریز جو ریاستوں میں وزیر اعظم کے پندرہ نکاتی پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کرنے میں پریسائیڈنگ آفیسرس ہیں ، ریگولر اساس پر یہ اجلاس منعقدنہیں کررہے ہیں ۔۔