نئی دہلی 4 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک میں کئی اسمار ٹ شہر قائم کرنے اپنے منصوبہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کی جانب سے 12 ستمبر کو تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا گیا ہے جس میں این ڈی اے حکومت کے اس پراجیکٹ کے وسیع تر دائرہ کار کو قطعیت دینے کے تعلق سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوسکے ۔ مرکزی وزیر شہری ترقیاتی ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ مرکزی حکومت اسمارٹ سٹی پراجیکٹ کو قطعیت دینے کے مراحل میں اس کی تفصیلات کو طئے کیا جارہا ہے ۔ این ڈی اے حکومت نے اپنے اولین بجٹ میں اعلان کیا تھا کہ وہ ملک بھر میں 100 شہروں کو اسمارٹ سٹی کے طور پر ترقی دینے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ وزارت شہری ترقیات کو اس بڑے پراجیکٹ کیلئے نوڈل وزارت قرار دیا گیا ہے ۔ اب اس وزارت کی جانب سے تمام متعلقہ حکام اور حکومتوں کے ساتھ ایک ایکشن پلان تیار کرنے کیلئے سرگرم مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس پراجیکٹ کے سلسلہ میں متعلقہ حکام کے علاوہ ریاستی حکومتوں ‘ ارکان پارلیمنٹ ‘ شہری ترقیات کے اداروں وغیرہ کے ساتھ مشاورت کے عمل میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بیرونی ممالک نے اس پراجیکٹ کی تکمیل میں دلچسپی کا اظہار بھی کیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی پراجیکٹ کے تحت جن شہروں کو ترجیح دی جائیگی وہاں کسی رکاوٹ کے بغیر برقی اور آبی سربراہی ‘ بہتر عوامی ٹرانسپورٹ سسٹم ‘ عصری سہولیات ‘ ای گورننس اور کلین و گرین ماحول فراہم کیا جائیگا ۔ انہوں نے بتایا کہ اس پراجیکٹ کی بہتر انداز میں تکمیل اور اس پر عمل آوری میں شہری ترقیات کے اداروں اور ریاستی حکومتوں کو اہم رول ادا کرنا ہوگا ۔ ہم کو اس پراجیکٹ کیلئے ریاستی حکومتوں کی تائید درکار ہوگی ۔ ہم نے تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ 12 ستمبر کو اجلاس منعقد کیا ہے جس میں اس پراجیکٹ کے تعلق سے غور و خوض کیا جائیگا ۔ آندھرا پردیش اور نئی تشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کی ترقی کے تعلق سے سوال پر انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت دونوں ریاستوں کی مدد کریگی اور کسی بھی ایک ریاست کے ساتھ امتیاز نہیں برتا جائیگا ۔