گرم جوش استقبال، ایک ارب امریکی ڈالر کی امداد کا اعلان، 9 روزہ دورہ، باہمی تعلقات میں اضافہ کی خواہش
بوگور ۔ یکم ؍ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے انڈونیشیاء کیلئے ایک ارب امریکی ڈالر ترقیاتی امداد کے طور پر دینے کا تیقن دیا اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون میں توسیع کی جس کا انحصار جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی معیشت کے ساتھ تعلقات کی گہرائی پر ہوگا۔ سعودی عرب کے فرمانروا ایک زبردست سامان کے ساتھ 9 روزہ دورہ پر آج انڈونیشیاء پہنچے۔ ملک سلمان کے زبردست صیانتی انتظامات میں گذرتے ہوئے موٹروں کے قافلہ کی گذرگاہ پر پُرجوش ہجوم قطار باندھے کھڑا تھا جبکہ سعودی فرمانروا دارالحکومت جکارتہ کے قریب بوگور پہنچے جہاں سرکاری تقریبات قصرصدارت میں منعقد کی جاتی ہیں۔ قبل ازیں ان کا استقبال جکارتہ کے ایرپورٹ حلیم پر گورنر صدر انڈونیشیا جوکو جوکووی وڈوڈو اور اقلیتی طبقہ کے عیسائی گورنر جکارتہ باسوکی ابوک تجاہا اورناما نے کیا جو ان پر قرآن مجید کی توہین کے الزامات کے مقدمہ کے بعد سخت انتخابی مقابلہ میں حصہ لے رہے ہیں۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے توثیق کی کہ سعودی آرامکو اور انڈونیشیا کی تیل کمپنی پرٹامینا منصوبے بنارہی ہے کہ مشترکہ طور پر 6 ارب امریکی ڈالر مالیت سے وسطی جاوا میں سلا کیمپ کے مقام پر ایک ریفائنری قائم کی جائے گی۔ دونوں ممالک نے 11 معاہدات پر دستخط کئے جن میں سعودی عرب کا ایک ارب امریکی ڈالر مالی امداد برائے معاشی ترقی و تعاون فراہمی کا تیقن بھی شامل تھا تاکہ ملک گیر سطح پر جرائم کا مقابلہ کیا جاسکے جیسے کہ لوگوں کی اسمگلنگ، دہشت گردی اور منشیات کی غیرقانونی منتقلی۔ ملک سلمان ایشیائی ممالک کے دورہ پر ہیں تاکہ سعودی عرب کے معاشی اور تجارتی مفادات کو ترقی دی جاسکے۔ ان کی پہلی منزل ملایشیاء تھا۔ سعودی آرامکو نے 7 ارب امریکی ڈالر مالیتی معاہدہ کیا جس میں 50 فیصد حصص ملائشیائی آئیل ریفائنری کے ہوں گے۔ ملک سلمان ملایشیاء اور انڈونیشیاء کے علاوہ برونی، جاپان، چین اور مالدیپ کے دورے بھی کریں گے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارہ نے اطلاع دی کہ یہ سعودی فرمانروا کا اولین دورہ انڈونیشیاء ہے جو دنیا کا سب سے کثیر مسلم آبادی والا ملک ہے۔ تقریباً 50 سال سے کسی بھی سعودی عرب فرمانروا نے انڈونیشیاء کا دورہ نہیں کیا۔ ان کے دورہ کا راست نشریہ کیا گیا جس سے معلوم ہوتا ہیکہ 80 سال کی دہائی کے ملک سلمان حلیم ایرپورٹ پر سنہری متحرک سیڑھیوں کے ذریعہ طیارہ سے باہر آرہے ہیں۔ سعودی عرب نے یہ سیڑھیاں ملک سلمان کے دورہ کیلئے روانہ کی تھیں جس کے ساتھ ہی ایک منقولہ لفٹ ہے جو انہیں آخری میٹر کا فاصلہ طئے کرکے زمین پر پہنچائے گی۔ ملک سلمان اپنے 9 روزہ دورہ انڈونیشیاء کے 6 دن تفریحی جزیرہ بالی میں چھٹیاں مناتے ہوئے گذاریں گے۔ یہاں پر انڈونیشیائی مجمع الجزائر کے ہندو غالب آبادی والے جزیرہ بالی کا سیاحتی مرکز شامل ہے۔ دنیا کا سب سے بڑا مسلم آبادی والا ملک انڈونیشیاء ہمیشہ سے سعودی عرب کے ساتھ خصوصی تعلقات رکھتا آیا ہے۔ صدر انڈونیشیاء جوکووی نے کہا کہ انڈونیشیاء اور سعودی عرب دو بڑے ممالک ہیں جن کا اس علاقہ پر اہم اثرورسوخ ہے۔ دونوں ممالک کو باہمی اور بین الاقوامی معاملات میں باہمی تعاون بہتر بنانا جاری رکھنا چاہئے۔ انڈونیشیاء میں اعتدال پسند اسلام پر عمل کیا جاتا ہے اور انڈونیشیاء ایک جمہوری سیکولر حکومت رکھتا ہے لیکن سعودی عرب کی مالی امداد سے اس ملک میں قرآن مجید کے ترجموں کی بڑے پیمانے پر اشاعت ہوئی ہے۔ جزوی طور پر انڈونیشیاء کو سعودی عرب کی جانب سے برداشت کیا جاتا ہے کیونکہ حج کیلئے انڈونیشیائی شہریوں کے کوٹے میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے۔ صدر انڈونیشیاء نے کہاکہ وہ ستائش کرتے ہیں کہ 2015ء کے دوران حج حادثات کے بعد انڈونیشیاء کے حج کوٹہ میں کوئی تخفیف نہیں کی گئی بلکہ 2017ء میں اس میں توسیع کرتے ہوئے اسے 2 لاکھ 21 ہزار عازمین حج کردیا گیا۔ حکومت انڈونیشیاء نے کہا کہ ملک سلمان کے ہمراہ 1500 افراد کا وفد ہے اور انہوں نے جکارتہ کے متصلہ پرتعیش علاقہ میں چار ہوٹلیں اس وفد کیلئے مخصوص کردی ہیں۔ 10 ہزار پولیس اور فوج کے ارکان عملہ کو ملک سلمان کے دورہ بالی کے دوران حفاظتی انتظامات کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔