ملک بھر میں 50 فیصد وقف جائیدادوں پر مافیا کا قبضہ :نقوی

نئی دہلی۔27 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور (آزادانہ چارج) و پارلیمانی امور مختار عباس نقوی نے آج یہاں سینٹرل وقف کونسل کی 75ویں میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے وقف املاک کے 40 سے 50 فیصد حصے پر وقف مافیاؤں کے قبضے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت ایسے مافیاؤں کے خلاف جلد ہی سخت کارروائی کریگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقف املاک پر نہ صرف مافیاؤں کا قبضہ ہے بلکہ قبضہ کرنے والوں میں ریاستی وقف بورڈوں کے بعض عہدیداران کے بھی ملوث ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جو 2 مہینے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کریگی اور پھر حکومت ایسے مافیاؤں اور عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔ نقوی نے کہا کہ وقف املاک کی ترقی اور معاشرے کے مفادات میں ان کے استعمال کے راستے میں ایسے لوگ کئی طرح کے رکاوٹیں ڈالتے ہیں۔ نقوی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقلیتی وزارت اقلیتوں کو سماجی ، اقتصادی اور تعلیمی طور پر با اختیار بنانے کے عہد کے ساتھ ایک مشن کے طور پر کام کر رہی ہے ۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ تمام وقف بورڈ اور وقف املاک کے ریکارڈ ڈیجیٹل ہو جائیں۔ اقلیتی وزارت اس سلسلے میں ریاستی وقف بورڈز کو ہر ممکن مدد دے رہی ہے ۔وقف املاک کے کمپیوٹرائزیشن سے وقف جائیدادوں کے ریکارڈز شفاف ہوسکیں گے ۔ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ وقف املاک کی تعداد تقریبا 4،49،314ہے ۔ ریکارڈ کے کمپیوٹرائزیشن کے بعد تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے ۔ اس کی بھی اطلاع ملی ہے کہ کمپیوٹرائزیشن کے عمل کے دوران کچھ وقف بورڈ املاک کو رجسٹرڈ نہیں کرا رہے ہیں، ایسی شکایات پر سخت کارروائی کیلئے لائحہ عمل تیار کیا جارہاہے۔