ملک بھر میں گاؤکشی پر پابندی کا مطالبہ

گائے کو قومی جانور قرار دینا چاہئیے ، آل انڈیا ائمہ تنظیم کے صدر عمر احمد الیاسی کا بیان

اندور ۔ /6 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر میں گاؤ کشی پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے آل انڈیا ائمہ تنظیم کے سربراہ اور مفتی عمر احمد الیاسی نے آج کہا کہ گائے کو قومی جانور قرار دیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے مذہبی جذبات سے تعلق رکھنے والے ایک گروپ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ گائے کا احترام کرنا ہر ہندوستانی شہری کا فرض ہے ۔ انہوں نے اس بات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیرالا ، گوا اور شمال مشرقی ریاستوں میں بیف کھلے عام کھایا جارہا ہے جبکہ بعض ریاستوں میس بیف پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں یکساں قانون نافذ کیا جائے اور ذبیحہ گاؤں کو بند کیا جائے ۔ اس کے علاوہ گائے کو قومی جانور قرار دیا جائے ۔ گائے ایک مذہبی گروپ کے عقیدہ کا معاملہ ہے ۔ لہذا دیگر تمام طبقات کو اس گروپ کے جذبہ کا احترام کرنا چاہئیے ۔

بہار کے وزیر اقلیتی بہبود خورشید عرف فیروز احمد کی جانب سے ریاستی اسمبلی کے احاطہ میں حال ہی میں جئے شری رام کا نعرہ لگائے جانے سے متعلق الیاسی نے کہا کہ جئے شری رام کا نعرہ لگایا جائے یا نہ لگایا جائے ۔ یہ ذاتی عقیدہ کا معاملہ ہے ۔ لیکن میرا ایقان ہے کہ بھارت ماتا کی جئے یا جئے شری رام کے نعرے اپنی کامیابی پر لگائے جاتے ہیں ۔ مجھے اس میں کوئی خرابی یا غلطی نظر نہیں آتی ۔ متنازعہ رام مندر مسئلہ کو ہندوؤں اور مسلمانوں کے معزز ارکان کے درمیان بات چیت کے ذریعہ حل کیا جانا چاہئیے ۔ ایک سوال پر کہ طلاق ثلاثہ کے بارے میں ان کی کیا رائے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے کہ خواتین کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے ۔ طلاق کے خلاف احتجاج کرنے کے بجائے نکاح کے تقدس کو مضًوط کرنے کی ضرورت ہے ۔