حیدرآباد ۔ 13 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : ملک بھر میں حیدرآباد کو تیسرے بہترین رہائشی شہر کا درجہ دیا گیا ہے ۔ دہلی کے ایک ادارے کی جانب سے تیار کردہ سروے رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ حیدرآباد آج بھی ملک کے ان تین شہروں میں شامل ہے جو رہائش کے لیے بہترین تصور کئے جاتے ہیں ۔ ریاست میں جاری سیاسی بحران کے حالات اور آئے دن بند اور احتجاج کے باوجود حیدرآباد کو تیسرے بہترین رہائشی شہر کا درجہ حاصل ہونا حیرت کی بات ہے لیکن اس سروے میں جن نکات کو ملحوظ رکھتے ہوئے رپورٹ تیار کی گئی ہے ان کے پیمانوں کے اعتبار سے واقعی حیدرآباد ملک کے ان دیگر شہروں سے بہتر ہے جو ٹریفک کی گہما گہمی اور آلودگی کے باعث اپنے وقار کو بحال کرنے میں ناکام ہیں ۔ علاوہ ازیں جو معیار اور پیمانے سروے کے لیے متعین کئے گئے تھے ان میں سماجی اقدار و تہذیب کے علاوہ تعلیم ، صحت عامہ ، معیشت ، تحفظ ، امکنہ اور ماحولیات شامل ہیں ۔ اس سروے میں پہلا مقام ممبئی کو حاصل ہوا اور ممبئی نے ملک کے بہترین رہائشی شہر کا درجہ حاصل کیا جب کہ دوسرے نمبر پر چینائی ہے جسے ماحولیات اور تہذیبی اقدار کے تحفظ کے علاوہ بہترین انفراسٹرکچر و طبی سہولتوں کے باعث ملک کے دوسرے نمبر کے شہر کا درجہ حاصل ہوا ۔
حیدرآباد کو سابق میں ایک سے زائد مرتبہ دوسرے بہترین شہر کا موقف حاصل رہا اور حیدرآباد کے اطراف واکناف انفارمیشن ٹکنالوجی کو حاصل ہونے والے فروغ نے حیدرآباد کو اس مقام پر پہنچایا تھا ۔ شہر حیدرآباد کو سال گذشتہ بھی ملک کے دوسرے بہترین رہائشی شہر کا موقف حاصل تھا اور سال 2009 میں عالمی بنک نے بھی ملک کے دوسرے بہترین رہائشی شہر کی حیثیت سے تسلیم کیا تھا لیکن اس کے بعد سے عالمی بنک کی فہرست میں حیدرآباد کے موقف میں بتدریج کمی دیکھی گئی لیکن ماہرین کی رائے ہے کہ مستقبل میں بہت جلد حیدرآباد کو از سر نو وہ مقام حاصل ہوجائے گا ۔ شہر حیدرآباد میں موجود خانگی طبی سہولیات حیدرآباد میں رہنے والے دیگر ریاستوں کے عوام کے طرز زندگی ، انفارمیشن ٹکنالوجی کے اداروں میں خدمات کی انجام دہی کے لیے پہنچنے والے نوجوانوں کو حاصل ہونے والی ملازمت کی شرح کے علاوہ ماحولیات اور تعلیمی اداروں کی سہولتیں وغیرہ کو نظر میں رکھتے ہوئے یہ موقف حیدرآباد کو حاصل ہوا ہے ۔ حیدرآباد کے مکین اگر اس موقف کے حامل ہونے پر خوش ہوتے ہیں تو انہیں یہ اندازہ کرنا چاہئے کہ اس موقف سے انہیں کوئی فائدہ حاصل ہونے والا نہیں ہے بلکہ جو لوگ زمینات کے کاروبار میں سرمایہ مشغول کئے ہوئے ہیں وہ اس رپورٹ کے باعث جائیداد کی قیمتوں میں اضافہ کے امکانات کو روشن تصور کرتے ہیں جب کہ حقیقت تو یہ ہے کہ بنیادی سہولتوں کے لیے پریشان شہر حیدرآباد کے عوام آج بھی انہی معمولی پریشانیوں میں مبتلا ہیں جو انہیں اب تک میسر نہیں آئی ہیں ۔ دہلی کے ادارے کی جانب سے کئے گئے سروے کی بنیادیں جوبلی ہلز ، مادھا پور ، منی کونڈہ ، شیخ پیٹ ، بنجارہ ہلز ، محسوس ہوتی ہیں ۔ چونکہ دیگر علاقوں کے عوام نہ صرف معاشی حالات سے پریشان ہیں بلکہ بنیادی سہولتوں کی عدم موجودگی پر بھی حکومت سے ناراض ہیں ۔
شہر حیدرآباد قومی سطح پر تیسرے بہترین رہائشی شہر کے موقف سے شہر کا نام تو ہوا ہے لیکن حیدرآباد میں ہی مثل مشہور ہے ’ حیدرآباد نگینہ اندر مٹی اوپر چونا ‘ توایسی صورت میں شہر کو حاصل ہورہے وقار کی برقراری کے لیے شہر میں صفائی کو یقینی بنانے کے علاوہ سڑکوں کی درستگی و بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے ذریعہ حکومت اور بلدیہ اس وقار کو مزید بہتر بناسکتی ہے ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے بیشتر علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر اور شجرکاری کے ذریعہ ہی شہر کے نقشہ کو تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ سروے کے مطابق فی الحال شہر حیدرآباد کے علاوہ شہر کے اطراف واکناف جاری پراجکٹس کے حصہ کے طور پر نہ صرف ملک بھر کے مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے افراد شہر میں ہیں بلکہ دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلس بھی شہر حیدرآباد میں مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں میں اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔۔