نئی دہلی 23 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کے کئی شہروں میں مستقبل قریب میں جائیدادوں کی قیمتوںمیں زبردست گراوٹ آسکتی ہے کیونکہ حکومت نے رئیل اسٹیٹ شعبہ میں کالے دھن کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ۔ جائیدادوں کی خرید و فروخت میں کام کرنے والی بروکریج فرم امبٹ کیپیٹل نے یہ بات بتائی ۔ ممبئی میں جو ہندوستان کی سب سے زیادہ مہینگی مارکٹ سمجھی جاتی ہے جائیداد کی قیمتوںمیں پچاس فیصد تک گراوٹ آسکتی ہے ۔ امبٹ کے سوربھ مکرجی اور سمیت شیکھر نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ان کی ٹیم نے ممبئی میں پانچ پراپرٹی رجسٹریشن دفاتر کا دورہ کیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ نئے رہائشی جائیدداوں کی رجسٹریشن میں بڑے پیمانے پر گراوٹ آئی ہے ۔ اس کے علاوہ ہندوستان بھر میں نئے پراجیکٹس کی شروعات میں بھی 40 تا 80 فیصد گراوٹ آئی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال اپریل سے ملک کے میٹرو شہروں اور دوسرے چھوٹے شہروں میں پراپرٹی کی قیمتوں میں 7 تا 18 فیصد کی کمی آئی ہے ۔ 2014 – 15 کے آخری سہ ماہی کے دوران بھی نئے وینچرس
اور پراجیکٹس کی شروعات میں 40 – 80 فیصد تک گراوٹ درج کی گئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ میں تقریبا 30 فیصد تک سرمایہ کاری کالے دھن سے کی جاتی ہے ۔ اور حکومت نے کالے دھن کے استعمال کو روکنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے اسی کا نتیجہ ہے کہ بعض گوشوں اور اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری کے رجحان میں کمی آئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ ایسے تاجر اور ادارے اب دوبئی اور سنگاپور میں پراجیکٹس پر توجہ دے رہے ہیں جہاں انہیں ٹیکس مراعات بھی حاصل ہو رہی ہیں۔ اس کے علاوہ بینکوں نے ڈیولپرس کو دئے جانے والے قرض میں بھی کمی کردی ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈاٹا سے پتہ چلتا ہے کہ بینکنگ نظام نے پراپرٹی ڈیولپرس پر قرض کیلئے ایک حد مقرر کردی ہے اس کے نتیجہ میں کئی ڈیولپرس نے یا تو تعمیرات روک دی ہیں یا پھر انہوں نے اپنی قیمتوں میں کمی کردی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ موجودہ قیمتوں پر رہائشی اور نئے مکانات کی طلب میں بھی کمی ہوئی ہے ۔ ممبئی اور دہلی میں موجودہ رہائشوں کو فروخت کرنے کیلئے بھی کچھ وقت درکار ہوگا ۔