نئی دہلی ۔ 5 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام) صندل کی لکڑی بالخصوص سرخ صندل کی لکڑیاں زیادہ تر ہندوستان میں ہی اسمگل کی جاتی ہیں اور حکومت کو بہت جلد ریاستی سطح پر قیمتی درختوں کے اعداد و شمار دستیاب ہونے کی توقع ہے ۔ مرکزی وزیر جنگلات و ماحولیات مسٹر پرکاش جاویڈکر نے آج لوک سبھا میں وقف صفر کے دوران بتایا کہ ادویاتی خواص پر حامل درختوں کو غیر قانونی طریقہ سے کاٹ دیا جاتا ہے اور ملک میں ایک مقام سے دوسرے مقام کو منتقل کیا جاتا ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ قیمتی درختوں کی حفاظت کیلئے قانون کو مزید مضبوط و مستحکم بنانے کیلئے تجاویز طلب کی ہیں جبکہ کوئمبتور میں ایک ادارہ کو جنگلاتی دولت کی تفصیلات اکٹھا کرنے کی ذزہ داری دی گئی ہے اور حکومت کو بہت جلد مختلف ریاستوں میں صندل اور سرخ صندل کے د رختوں کے اعداد و شمار حاصل ہوجائیں گے ۔ یہ شکایت کئے جانے پر کہ اتر پردیش میں آبی درختوں سے صندل کی لکڑی اسمگل کی جاتی ہے مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ ایک معائنہ کار ٹیم روانہ کرکے برسر موقع اس کا پتہ چلایا جائے گا۔