نئی دہلی ۔ 2 ۔ اگست : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ملعون مصنفہ تسلیمہ نسرین کو حکومت ہند کی جانب سے ریزیڈنشیل ویزا منظور کرنے کی اطلاع ہے ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے تسلیمہ نسرین کی ملاقات کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ۔ بعد ازاں ٹی وی چیانلوں سے بات چیت کرتے ہوئے تسلیمہ نسرین نے کہا کہ وزیر داخلہ نے مجھے تیقن دیا ہے کہ طویل مدتی رہائش اجازت بہت جلد منظور کی جائے گی ۔ میں مرکزی وزیر داخلہ کی ممنون و مشکور ہوں کہ انہوںنے خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ان کا رویہ اور حسن سلوک قابل ستائش ہے ۔
قبل ازیں حکومت نے اُنھیں ایک سال کے لئے ویزا دینے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے صرف دو ماہ قیام کی اجازت دی تھی۔ تسلیمہ نسرین نے 20 منٹ کی اِس ملاقات میں وزیرداخلہ سے خواہش کی کہ اُنھیں طویل مدت تک قیام کی اجازت دی جائے۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی۔ 51 سالہ اِس گستاخ مصنفہ نے ریزیڈنٹ پرمٹ کے لئے درخواست دی ہے اور وزارت داخلہ نے اُسے یہی ویزا منظور کیا لیکن اِس کی میعاد یکم اگسٹ 2014 ء سے دو ماہ کے لئے ہوگی۔ اُس نے راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کے بعد ٹوئٹر پر لکھا کہ وزیرداخلہ کو اُس نے اپنی کتاب ’’وہ اندھیرے دن‘‘ پیش کی۔
اِس پر راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ ’’آپ کے اندھیرے دن ختم ہوجائیں گے‘‘۔ حکومت نے تسلیمہ نسرین کی ویزا درخواست کی تنقیح کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار نے کہاکہ یہ کام جیسے ہی مکمل ہوگا حکومت موزوں فیصلہ کرے گی۔ اِس گستاخ مصنفہ کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے اور 1994 ء سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہے۔ گستاخانہ ناول پر اُس کے خلاف قتل کا فتویٰ جاری کیا گیا تھا۔ تسلیمہ نسرین اِس وقت سویڈن کی شہری ہیں اور 2004 ء سے مسلسل ہندوستانی ویزا پر یہاں قیام کئے ہوئے ہے۔
وہ گزشتہ دو دہوں سے ہندوستان، یوروپ اور امریکہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارتی آرہی ہے۔ اُس نے پہلے بھی کئی مرتبہ یہ خواہش ظاہر کی کہ ہندوستان اور بالخصوص کولکتہ میں وہ مستقل طور قیام کرنا چاہتی ہے۔ اُسے 2007 ء میں مسلمانوں کے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد کولکتہ بھی چھوڑنا پڑا تھا۔