حیدرآباد۔27؍جنوری ۔ مسلم دانشوروں اور دردمندان ملت نے متفقہ طور پر اپیل کی ہے کہ ملی مسائل کی یکسوئی کے لئے اختلاف رائے کے باوجود اتحاد ضروری ہے۔ مسائل کی یکسوئی کو ترجیح دی جائے اور ایک دوسرے کی کردار کشی سے گریز کیا جائے۔ میسکو کے سالانہ اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے جناب عابد رسول خان نے کہا کہ مسائل کا تذکرہ حل نہیں ہے‘ بلکہ ان کی یکسوئی کے لئے راہیں تلاش کرنی چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ ملت کو کئی مسائل درپیش ہیں جن میں تعلیمی معاشی مسائل قابل ذکر ہیں۔ اقلیتی مالیاتی کمیشن مقدوربھر کوشش کررہا ہے کہ تعلیمی اور معاشی وسائل پیدا کئے جائیں۔ اس سلسلہ میں اسکولس کا سروے کیا گیا اور انہیں انفراسٹرکچرس بھی فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے میسکو کی ستائش کی جس نے 32سال سے خدمات کا شاندار ریکارڈ قائم کیا ہے۔ جناب کے ایم عارف الدین سکریٹری مدینہ تعلیمی ادارے نے اوقافی جائیدادوں کے فروغ اور اس کے صحیح استعمال کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا ذکر کیا اور کہا کہ تعلیمی اداروں کا قیام اور انہیں کامیابی کے ساتھ چلانا اتنا آسان نہیں ہے۔ تنقید برائے تعمیر کی جانی چاہئے اور حقائق کو دیانتداری کے ساتھ منظر عام پر لانا چاہئے۔ انہوں نے مدینہ تعلیمی اداروں کے دشوار گذار سفر کی روداد پیش کی اور ان محسنوں کو خراج عقیدت و تحسین پیش کیا جنہوں نے مدینہ اداروں کے ساتھ تعاون کیا۔ جناب میر ایوب علی خان نے کہا کہ قوم کا المیہ یہی ہے کہ ایک دوسرے کی کردار کشی کی جاتی ہے۔
اس سے انتشار اور اختلافات میں شدت پیدا ہوتی ہے۔ اس کی بجائے آپس میں مل بیٹھ کر راہیں تلاش کی جانی چاہئے۔ میر ایوب علی خان نے جناب کے ایم عارف الدین کی تعلیمی میدان میں خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے ایک ایسے وقت ایک معیاری اسکول قائم کیا جبکہ تعلیمی شعبے میں مسلم انتظامیہ کے تحت تعلیمی اداروں کی کمی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود بھی تعلیمی ا دارہ چلاتے ہیں۔ ادارے چلانے میں مسائل بھی آتے ہیں اور دانستہ یا نادانستہ طور پر بے قاعدگیاں بھی ہوتی ہیں جن کی اصلاح کی جانی چاہئے۔ محض مخالفت کرکے اداروں کی کارکردگی کو متاثر نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے میسکو کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ جناب عابد رسول خان اور کے ایم عارف الدین کو اس موقع پر میسکو کی جانب سے تہنیت پیش کی گئی۔ڈاکٹر فخرالدین محمد نے خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر غوث محی الدین، ڈاکٹر نظام علی خان لودھی، ڈاکٹر شیخ نعیم، ڈاکٹر سید طاہر، ڈاکٹر غلام عباس، ڈاکٹر حامد حسین، ڈاکٹر سمیع اللہ خان، جناب اسداللہ پاشاہ چیرمین پاشاہ گروپ ادارہ جات اور جناب خلیق الرحمن کے علاوہ ذاکر حسین ڈائرکٹر سالارجنگ میوزیم بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر محمد افتخارالدین نے شکریہ ادا کیا۔