نئی دہلی ؍ ممبئی 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں خوشی کے ہر موقع پر مٹھائی تقسیم کرنے کی قدیم روایت ہے۔ جتنی مٹھائیاں ہندوستان میں تیار ہوتی ہیں شاید ہی کسی ملک میں تیار ہوتی ہوں۔ چونکہ یہ کالم صحت کے لئے مختص ہے لہذا ہم بات کریں گے مختلف مٹھائیوں پر چڑھائے جانے والے چاندی کے ورق کی۔ چاندی کے ورق دراصل چاندی ہی ہوتی ہے جسے کوٹ کوٹ کر بالکل کاغذ کی طرح باریک کردیا جاتا ہے۔ مٹھائیوں پر جب اِس ورق کو چڑھایا جاتا ہے تو مٹھائیاں انتہائی دلکش نظر آتی ہیں اور گاہکوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہیں۔ مٹھائیوں کے علاوہ گرم ڈیشس خصوصی طور پر بریانی پر بھی چاندی کا ورق چڑھایا جاتا ہے لیکن حالیہ اسٹڈی کے بعد یہ بات منظر عام پر آئی ہے کہ چاندی کا ورق صحت کے لئے انتہائی دہ ہے
کیونکہ اب یہ خالص چاندی سے تیار نہیں کیا جاتا بلکہ اس میں المونیم کی ملاوٹ کی جاتی ہے۔ ویسے تو مٹھائی کا ہی زائد استعمال صحت کیلئے مضر قرار دیا گیا ہے۔ اُس پر طُرہ یہ کہ ملاوٹ والا چاندی کا ورق مٹھائی کو مزید ضرر رساں بنادیتا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ معمولی مقدار میں اگر چاندی کا ورق لگی ہوئی مٹھائی استعمال کی جائے تو وہ نقصان دہ نہیں ہوتی لیکن زائد استعمال آنتوں میں سوزش پیدا کرسکتی ہے۔ لہذا مٹھائی خریدتے وقت یہ ضرور دیکھیں کہ اُس پر چاندی کے ورق کی زائد مقدار لگی ہوئی نہ ہو۔ معمولی مقدار سے کام چلایا جاسکتا ہے۔ ویسے بھی چاندی کا ورق مٹھائی کا حصہ نہیں ہوتا بلکہ اُس کی خوبصورتی میں اضافہ کیلئے استعمال کیا جاتاہے تاکہ شوکیس میں سجائی گئی مٹھائیاں گاہکوں کو اپنی جانب راغب کرسکیں۔