اسلام آباد ، 11 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان طالبان کے علحدہ شدہ گروپ جس کے عسکریت پسندوں نے دو سال قبل جسے گولیاں ماریں، اُس نے ملالہ یوسف زئی کو 2014ء کے نوبل امن انعام کیلئے منتخب کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’’کافروں کی ایجنٹ‘‘ قرار دیا ہے۔ جماعت الاحرار نے جو اگست میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے علحدہ ہوگئی، اس نے کل رات مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا ردعمل پیش کیا کہ ملالہ کو کفار و مشرکین پروپگنڈے کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ ’’ملالہ بندوقوں اور مسلح لڑائیوں کے خلاف بہت کچھ کہتی ہے۔ کیا وہ جانتی ہے کہ اُس کے یہ انعام کا بانی دھماکو مادوں کا موجد تھا،‘‘ عسکری تنظیم کے ترجمان احسان اللہ احسان نے یہ ٹوئٹ کیا ہے۔ جماعت الاحرار کا کنٹرول عمر خالد خراسانی کے ہاتھوں میں ہے جو سکیورٹی فورسیس پر کئی حملوں میں ملوث ہیں۔
ابھی تک تحریک طالبان پاکستان نے جس کی قیادت مفرور باغی لیڈر ملا فضل اللہ کرتے ہیں، 17 سالہ ملالہ کے کارنامہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، جو 2012ء میں طالبان کی جانب سے بندوق کے حملہ میں بچ جانے کے بعد بین الاقوامی شخصیت بن چکی ہے جبکہ اسے عسکریت پسندوں کی جانب سے بار بار تنبیہہ کے باوجود لڑکیوں کیلئے تعلیم کی وکالت کی پاداش میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ملالہ کو 2014ء کے نوبل امن انعام کیلئے کل ہندوستان کے کیلاش ستیارتھی کے ساتھ مشترکہ ونر قرار دیا گیا۔ کیلاش بچوں کے حقوق کیلئے کام کرتے ہیں، جن کی غیرسرکاری تنظیم مزدوری کیلئے مجبور بچوں کو بچانے اور بچوں کی غیرقانونی منتقلی کو روکنے میں پیش پیش رہی ہے۔