اسلام آباد 9 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہاکہ حکومت طالبان کے ساتھ مختلف مسائل کی یکسوئی صرف مذاکرات کے ذریعہ کرنے کی خواہاں ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک سرکاری وفد طالبان سے مذاکرات کرنے والا تھا لیکن گزشتہ ہفتہ ڈرون حملے میں طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد مذاکرات ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں۔ گورنر ہاؤز میں تاجروں کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ ہم مزید خونریزی نہیں چاہتے اور ہ ہی اپنے ہم وطنوں کی مزید ہلاکتوں کے متحمل ہوسکتے ہیں۔ حالانکہ اس معاملہ کی ایک عرصہ قبل ہی یکسوئی ہوجانی چاہئے تھی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ طالبان کی جانب سے مُلاّ فضل اللہ کو اپنے نئے سربراہ مقرر کئے جانے کے صرف ایک روز بعد ہی نواز شریف کے اس بیان کو اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے۔ تحریک طالبان پاکستان (TTP) ایک ایسی تنظیم ہے جس کی سرپرستی میں کم و بیش 40 عسکریت پسند گروپس اپنی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔ مُلاّ فضل اللہ کی تقرری کے فوری بعد ٹی ٹی پی کے ایک ترجمان نے حکومت پاکستان کو امریکی کٹھ پتلی قرار دیا۔ مُلاّ فضل اللہ نے اپنی تقرری کے فوری بعد اپنے موقف سے حکومت کو آگاہ کردیا ہے جہاں اُن کا کہنا ہیکہ ڈرون حملوں کے بعد حکومت پاکستان سے بات چیت نہیں کی جاسکتی۔ اُنھوں نے انتقامی کارروائی کرنے کا انتباہ بھی دیا جس نے حکومت پاکستان کو واقعتاً تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ مُلاّ فضل اللہ آزادانہ طور پر افغانستان کے نورستان صوبہ میں نقل و حرکت کرتے رہتے ہیں۔ حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت سے انکار پر پاکستانی حکومت کے موقف کو زبردست دھکا لگا ہے۔
لاہور میں شیعہ مساجد پر حملہ ، تین جاں بحق
اسلام آباد 9 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے مشرقی علاقہ میں نامعلوم بندوق برداروں نے دو مختلف مساجد پر حملہ کرکے شیعہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جہاں اُنھوں نے ایک امام اور دو مصلیوں کو ہلاک کردیا۔ پولیس اور عینی شاہدین نے یہ بات بتائی۔ ژنہوا خبررساں ایجنسی کے مطابق محرم الحرام کے مقدس ماہ کے آغاز کے ساتھ شیعہ مسلمان مختلف مساجد اور عزاء خانوں میں ماتم کناں ہوتے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ بندوق بردار شیعہ مساجد میں داخل ہوگئے اور وہاں موجود مصلیوں پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ یہ واقعہ لاہور سے 60 کیلو میٹر دور گجرانوالہ میں پیش آیا۔ موٹر سائیکل پر سوارحملہ آور وہاں سے فوری طور پر فرار ہوگئے۔ حملہ آوروں نے سب سے پہلے مسجد کے امام کو نشانہ بنایا۔ دوسرے حملے میں حملہ آوروں نے دو مصلیوں پر گولی چلائی جس سے وہ موقع واردات پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ اس دلدوز واقعہ کے بعد شیعہ فرقہ کے لوگوں نے زبردست احتجاج کیا اور مطالبہ کیاکہ محرم الحرام کے مہینے کا ابھی آغاز ہی ہوا ہے جس کا سلسلہ اربعین تک چلتا ہے اور اگر صورت حال یوں ہی رہی تو وہ اپنی مجالس کا کیسے انعقاد کریں گے لہذا سکیورٹی میں اضافہ کیا جائے۔ اب تک کسی بھی فرد یا گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
دولت مشترکہ چوٹی کانفرنس میں
نواز شریف کی شرکت
اسلام آباد ۔ 9 ۔ نومبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف آئندہ ہفتہ سری لنکا میں منعقد شدنی دولت مشترکہ سربراہان حکومت کی کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ مسٹر نواز شریف 15 تا 17 نومبر کولمبو میں منعقد شدنی اس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے بعد تھائی لینڈ روانہ ہوں گے جہاں 18 نومبر کو بنکاک میں منعقد شدنی ایشیا کو بحرالکاہل سے مربوط کرنے کے موضوع پر ایک کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ دولت مشترکہ چوٹی کانفرنس سے قبل وزارتی سطح کے اجلاس میں پاکستانی معتمد خارجہ جلیل عباس جیلانی اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے ۔۔