تبادلوں میں پیچیدگیاں ، متعلقہ محکمہ میں ہی خدمات فراہمی کی توقع
حیدرآباد ۔ 7 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : عام طور پر ایک شعبہ سے دوسرے شعبہ میں ملازمین ڈیپوٹیشن پر خدمات انجام دیا کرتے ہیں مگر اب بین ریاستی ڈیپوٹیشن پر خدمات انجام دینے کے بارے میں غور کیا جارہا ہے ۔ ریاست کی تقسیم کی وجہ سے ملازمین اپنی آبائی ریاست میں خدمات انجام دینے سے قاصر ہیں ۔ ان حالات میں ملازمین کے تبادلہ کے لیے کئے گئے اقدامات کے باوجود کئی طرح کی قانونی پیچیدگیاں پیدا ہورہی ہیں جس کی وجہ سے ملازمین پریشان ہیں جس کی وجہ سے ملازمین کو اپنی آبائی ریاست کو واپس ہونے کے لیے بین ریاستی تبادلوں کی اجازت دی گئی مگر دونوں ریاستوں کے ملازمین تعداد یکساں ہونے کے ساتھ ایک ہی محکمہ میں خدمات انجام دینے والے ہونا چاہئے اور اساتذہ ہوں تو ایک ہی سبجکٹ پڑھانے والے ہونے چاہئے ۔ عہدیداران کا کہنا ہے کہ صدر جمہوریہ کے احکامات کے مد نظر ایسے اصول و ضوابط ترتیب دئیے گئے ہیں تاکہ قانونی مسائل کے ذریعہ رکاوٹ نہ ہو ۔ مگر ان قواعد کے مطابق بین ریاستی تبادلہ ملازمین کے لیے کوئی بڑا فائدہ مند نہیں ہے ۔ تبادلہ کے لیے درخواستیں داخل کرنے کا وقت ختم ہونے تک بھی بہت ہی کم درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ جس کی وجہ سے ملازمین کے بین ریاستی ڈیپوٹیشن سسٹم کے لیے اقدامات کئے جارہے ۔ تبادلوں کی تکمیل کے بعد بقیہ ملازمین کو ڈیپوٹیشن کے ذریعہ اپنی آبائی ریاستوں کو روانہ کیا جائے گا ۔ اس مناسبت سے حکومت آندھرا پردیش نے حکومت تلنگانہ کو تجویز روانہ کی ہے اور اس تجویز کے مطابق پانچ سالہ خدمات ڈیپوٹیشن پر فراہم کی جائیں گی اور ملازمین جس ریاست میں خدمات انجام دیں گے ۔ ان کی تنخواہیں وہی ریاستی حکومت کی جانب سے ادا کی جائیں گی ۔ جس کی وجہ سے ملازمین کو آبائی ریاستوں میں کام کرنے کی خوشی ہوگی ۔ واضح ہو کہ حکومت آندھرا پردیش کی اس تجویز کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے بھی منظوری حاصل ہونا باقی ہے ۔۔