ملازمین ‘ ٹیچرس و نوجوانوں کیلئے اسکیمات پر عمل میں تاخیر

حیدرآباد 7 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام )سرکاری ملازمین ، ٹیچرس اور بیروزگار نوجوان کو حکومت کی جانب سے اعلانات کردہ اسکیمات پر عمل کرنے کیلئے مزید تاخیر ہوسکتی ہے ۔ مزید 4 ماہ انتظار کرنا ہوگا ۔ اہم فیصلے کرنے کے معاملے میں انتخابی ضابطہ اخلاق رکاوٹ بن رہا ہے ۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات کیلئے کسی بھی وقت انتخابی شیڈول جاری ہوسکتا ہے ۔ سرکاری ملازمین اور ٹیچرس کیلئے جولائی 2018 کو ہی نئے پی آر سی پر عمل کیا جانا تھا ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے پی آر سی پر عمل کرنے کا اعلان بھی کیا تھا اور اس کیلئے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی تھی ۔ کمیٹی نے اپنے کام کا بھی آعاز کردیا تھا ۔ پی آر سی پر عمل آوری تک عبوری راحت ( انٹریم ریلیف ) دینے کا بھی وعدہ کیا تھا تاہم قبل ازوقت انتخابات کی وجہ سے اس پر عمل آوری نہ ہوسکی ۔ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں ملازمین کے ریٹائرمنٹ کی عمر کو 58 سال سے بڑھا کر 61 کرنے کا وعدہ کیا تھا اور ساتھ ہی بیروزگار نجوانوں کو 3016 کروڑ روپئے بیروزگاری بھتہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا ۔ تاہم ریاست میں کونسل انتخابات کے انتخابی ضابطہ عمل کی وجہ سے ان وعدوں پر جولائی میں عمل آوری ہونے کا امکان ہے ۔